ایم اے پی نے مراکش کی وزارت داخلہ کے اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جنوری 2024ء سے اب تک اس ملک نے 45؍ ہزار 15؍ افراد کو غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے سے روکا ہے۔ خیال رہے کہ اس افریقی ملک سے لوگ اسپین میں غیر قانونی طریقوں سے داخل ہوتے ہیں۔
تارکین وطن کی اسمگلنگ کرنے والے 177؍ گروہوں کا پردہ فاش کیا ہے۔ مراکش کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایم اے پی نے وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے یہ اعدادوشمار جاری کئے ہیں۔ ایجنسی نے گزشتہ سال کی اسی مدت کا ڈیٹا نہیں فراہم کیا ہے اور نہ ہی اس ضمن میں کوئی بیان جاری کیا ہے۔
گزشتہ سال مراکش نے 75؍ ہزار 184؍ افراد کو غیر قانونی طور پر یورپ جانے سے روکا، جو ایک سال پہلے کے مقابلے میں 6؍ فیصد زیادہ ہے۔ایم اے پی نے وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مراکش کی بحریہ نے اس سال اب تک 10؍ ہزار 859؍ تارکین وطن کو سمندر میں بچایا ہے۔ علاوہ ازیں، امسال مراکش کو ساحل کے علاقے میں موجودہ عدم استحکام اور غیر محفوظ سرحدوں کے براہ راست نتیجہ کے طور پر بڑھتے ہوئے ہجرت کے دباؤ کا سامنا ہے۔‘‘
خیال رہے کہ شمال افریقی ملک طویل عرصے سے افریقی تارکین وطن کیلئے ایک بڑا لانچ پیڈ رہا ہے جو بحیرہ روم، بحر اوقیانوس کے ذریعے یا سیوٹا اور میلیلا کے ہسپانوی انکلیو کے ارد گرد لگی باڑ کو پھلانگ کر یورپ پہنچنا چاہتے ہیں۔ مراکش اور اسپین نے 2022ء میں ایک سفارتی تنازع کے بعد سے غیر قانونی نقل مکانی سے نمٹنے کیلئے اپنے تعاون کو مضبوط کیا ہے۔