خبریںدنیا

انڈونیشیا؛ شاہی امام اور پوپ فرانسس نے تنازعات کیلئے مذہب کے استعمال کا انتباہ دیا

عیسائیوں کے سب سے بڑے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس کئی ممالک کے دورہ پر ہیں۔ وہ فی الحال دنیا کے سب سے بڑی مسلم آبادی والے ملک انڈونیشیا میں ہیں جہاں انہوں نے ملک کے امام اعظم سے ملاقات کی اور ایک مشترکہ اعلامیے پر دستخط کئے۔ انہوں نے مسجد استقلال میں بھی خطاب کیا ہے۔
پوپ فرانسس اس وقت انڈونیشیا کےتین روزہ دورے پر ہیں ۔جمعرات کو انہوں نے ملک کی راجدھانی میں ہزاروں کے مجمع سے خطاب کیا۔اس سے پہلے انہوں نے انڈونیشیا کے امام اعظم کے ساتھ مسجد استقلال میں ایک مشترکہ اعلامیے پر دستخط کئے۔
مسجد استقلال میں اپنے خطاب میں انہوں نے کہا’’ بہت غور و خوض کے بعد ہم نے یہ محسوس کیا ہم سب آپس میں بھائی ہیں، ہم تمام زائرین ہیں، ہم تمام راہ خدا کے مسافر ہیں، ان باتوں سے پرے جو ہمیں ایک دوسرے سے ممتاز کرتی ہیں۔‘‘ انہوں نے انڈونیشا کے چھ دیگر مذاہب کے مذہبی لیڈروں سے بھی ملاقات کی ۔ پوپ فرانسس نے متنبہ کیا کہ تصادم میں مذہب کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا سکتا ہے۔ساتھ ہی انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی پر بھی فکر مندی کا اظہار کیا جو انسانی تمدن کیلئے خطرہ ہے۔ انہوں نے جنگ اور تصادم کے ساتھ ماحولیاتی بحران کو بھی انسانی ترقی میں رکاوٹ سے تعبیر کیا، اور مشترکہ انسانی وجود کیلئےخطرہ بتایا۔

پوپ فرانسس کا مسجد میں استقبال اس بینڈ کے ساتھ کیا گیا جو اکثر اسلامی تقریب میں بجایا جاتا ہے۔ اس کے بعد جامع مسجد کے امام اور عیسائی مذہبی پیشوا کے سامنے ایک نابینہ لڑکی نے قرآن اور انجیل کے ایک حصے کی تلاوت کی۔ ملاقات کے بعد مسجد کے امام نصر الدین نے بتایا کہ اعلامیہ دو اہم باتوں پر مرکوز ہے ایک تو یہ کہ انسانیت کا کوئی رنگ نہیں۔ دوسرا یہ کہ ہم کس طرح اپنے ماحول کی حفاظت کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ عیسائیوں کے سب سے بڑے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے اس سے قبل بھی کئی مسلم ممالک کے دورے کئے ہیں، ۲۰۱۹ء میں انہوں نے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا تھا اور جامع مسجد الاظہر کے امام شیخ احمد الطیب کے ہمراہ انسانیت دوستی کے ایک دستاویز پر دستخط کئے تھے۔انڈونیشیا میں ان کی سب سے بڑی تقریب ایک فٹبال میدان میں جمعرات کی شام کو ہوگی جہاں ۸۰؍ ہزار سے زائد افراد ان کے خطاب کو سننے کیلئے شرکت کریں گے، اس تقریب میں شرکت کیلئے بیرون ملک سے بھی بڑی تعداد میں لوگ انڈونیشیا آئے ہیں۔انڈونیشیا کے بعد پوپ فرانسس پاپوا نیو گنی، مشرقی تیموراور سنگا پور کا دورہ کریں گے۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ بطور پوپ ان کا سب سے طویل دورہ ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button