افغانستان میں داعش کی خراسان شاخ کے سرحد پار سے خطرات میں اضافہ
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے سلامتی کونسل کو اپنی تازہ ترین رپورٹ میں افغانستان میں داعش کی خراسان شاخ سے سرحد پار سے خطرات میں اضافے کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
انتونیو گوٹیرس نے کئی ممالک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ داعش نے افغانستان میں اپنے جنگجوؤں کو دوسرے ممالک میں حملہ کرنے کا حکم دیا ہے۔گوٹیرس کی رپورٹ میں افغانستان کو خراسان میں داعش کے خطرناک اڈوں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے جو یورپ اور خطے کے ممالک پر حملہ کر سکتا ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا کہ یورپ میں داعش کی خراسان کی متعدد شاخوں کو تباہ کرنے کے باوجود افغانستان اور وسطی ایشیا سے یورپ آنے والے ایجنٹوں کے لئے لاجسٹک اور مالی مدد اب بھی دستیاب ہے۔
اسی وقت آزاد ریاستوں کی دولت مشترکہ نے بھی باخبر کیا کہ انتہا پسند سنی گروپ داعش کے خطرات کمیونٹیز کو بنیاد پرست بنانے کے لئے بڑھ گئے ہیں۔ازبکستان میں ہونے والی ایک میٹنگ میں آزاد ریاستوں کی دولت مشترکہ کے انسداد دہشتگردی مرکز کے سربراہ نے کہا کہ خراسان داعش کے خطرات اپنے عروج پر پہنچ چکے ہیں جس کا مقصد نسلی گروہوں کے درمیان دشمنی پیدا کرنا اور معاشروں کو بنیاد پرست بنانا ہے۔
داعش کے خطرات میں اضافہ کی وارننگ ایسے وقت دی گئی ہے جب تین روز قبل کابل میں اس گروپ کے خودکش حملے میں 34 افراد ہلاک اور 20 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔