اسلامی دنیاخبریںدنیالبنان

ہیومن رائٹس واچ: لبنان اور قبرس نے یورپ سے امداد ملنے کے باوجود مہاجرین کے حقوق کی خلاف ورزی کی

ورلڈ ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق لبنان میں یورپی یونین کی جانب سے اس ملک کو ہجرت کے انتظام کے لئے دی جانے والی امداد انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔

انسانی حقوق کے گروپس نے بھی بہرحال لبنانی اور قبرسی حکام کے تارکین وطن اور پناہ کے متلاشیوں سے نپٹنے کے طریقوں پر تنقید کی ہے۔

اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔

ہیومن رائٹس واچ نے بتایا کہ یورپی یونین بنیادی حقوق کی پاسداری کی نگرانی کئے بغیر لبنانی اداروں کی مالی امداد جاری رکھے ہوئے ہے۔یہ اس وقت ہے جب ان میں سے زیادہ تر ادارے شامی مہاجرین کی جبری ملک بدری میں ملوث ہیں۔

بدھ 4 ستمبر 2024 کو شائع ہونے والی ہیومن رائٹس واچ کی نئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ لبنان سے قبرس پہنچنے کے خواہشمند شامی پناہ گزینوں کو لبنانی حکام نے زبردستی اپنے ملک واپس بھیج دیا۔ نیز قبرس کوسٹ گارڈ ان پناہ گزینوں کو لبنان واپس بھیج کر جبری ملک بدری میں ملوث ہیں۔

تنظیم نے اس کاروائی کو بین الاقوامی قانون کی واضح خلاف ورزی قرار دیا ہے اور اس نتیجہ پر پہنچی ہے جس میں تصاویر، ویڈیوز، ہوائی جہاد اور کشتیوں سے باخبر رہنے والے ڈیٹا اور لبنان چھوڑنے کی کوشش کرنے والے 16 شامی پناہ گزینوں کے مشاہدات شامل ہیں۔

ہیومن رائٹس واچ کے پناہ گزینوں اور تارکین وطن کے حقوق کے شعبہ کی ایک محقق نادیہ ہاردمین کے مطابق قبرس اور لبنان کے حکام کے اقدامات نان ریفولمنٹ کے قانونی اصول کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ اس قانونی اصول کے مطابق کوئی بھی حکومت کسی شخص کو ایسے ملک میں واپس نہیں کر سکتی جہاں ظالمانہ یا توہین آمیز سلوک کا نشانہ بننے کا خطرہ ہو۔

لبنان میں شامی پناہ گزینوں کے حالات زندگی جس میں دنیا میں فی کس سب سے زیادہ مہاجرین ہیں اور ڈیڑھ ملین شامی مہاجرین شامل ہیں، حالیہ برسوں میں یہ مزید خراب ہوا ہے اور ان کے خلاف اجتماعی دشمنی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اپریل میں قبرس میں غیر قانونی داخلے کے خواہاں شامی پناہ گزینوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ قبرس کے حکام کو پناہ کی درخواستوں پر کاروائی روکنے کا باعث بنا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ انسانی حقوق کی ذمہ داریوں میں یورپی یونین کی ظاہری دلچسپی کے باوجود سرحدی انتظام کے لئے لبنانی سیکورٹی ایجنسیوں کو یورپ کی مالی امداد جاری ہے۔ جبکہ یہ فورسز بار بار غیر قانونی طور پر شامی پناہ گزینوں کو ملک بدر کر کے ان کے ملک واپس بھیجتی ہیں۔

ہیومن رائٹس واچ نے اپنی حالیہ رپورٹ میں بتایا کہ یورپی یونین کی داخلی دستاویزات میں اس یونین کے حکام نے اعتراف کیا کہ یورپی یونین کے منصوبوں سے فائدہ اٹھانے والی بعض سکیورٹی فورسز ممکن ہے کہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کے خلاف کام کرے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button