مغربی ممالک میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کے مد نظر ہیمبرگ اسلامک سینٹر کے سربراہ حجۃ الاسلام و المسلمین مفتح کو 14 دنوں کے اندر جرمنی چھوڑ دینا پڑے گا۔
جرمن میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ ہیمبرگ اسلامک سنٹر کو بند ہوئے پانچ ہفتے گزر چکے ہیں جس کے بعد ریاست ہیمبرگ کی داخلی سلامتی کی وزارت کے ترجمان نے اعلان کیا کہ ہیمبرگ اسلامک سینٹر کے 57 سالہ سربراہ حجت الاسلام و المسلمین محمد ہادی مفتح کو جرمنی سے ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس حکم نامے کے مطابق حجۃ الاسلام مفتح کو 14 دنوں کے اندر یعنی اسی 11 ستمبر تک جرمنی چھوڑنے کا کہا گیا ہے ۔
اس کے علاوہ حجۃ الاسلام و المسلمین مفتح کو جرمنی میں دوبارہ داخل ہونے یا وہاں رہنے کی اجازت نہیں ہوگی اور اگر وہ ایسا کرنے کی کوشش کریں گے تو انہیں تین سال تک قید کی سزا ہو گی۔
واضح رہے کہ حجۃ الاسلام والمسلمین مفتح سال 2018 سے ہی ہیمبرگ اسلامک سینٹر کے سربراہ تھے۔
مغربی ممالک میں مسلمانوں کے خلاف ایک زبردست ہوا چلی ہوئی ہے، وفاقی وزیر داخلہ نینسی فائزر (SPD) نے جولائی میں ہیمبرگ اسلامک سنٹر پر پابندی لگا دی تھی۔
جرمن پولیس نے ہیمبرگ اسلامک سینٹر اور اس مرکز سے منسلک پانچ تنظیموں کے اثاثے کو ضبط کر لیا ہے۔