ترکیہ میں عباسی دور حکومت سے تعلق رکھنے والی مسجد کے باقیات کا انکشاف
آثار قدیمہ کی کھدائی میں ترک سائنس دانوں نے ایک ایسی مسجد کے باقیات کا انکشاف کیا ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ عباسی دور کی مسجد ہے اور دمشق کی اموی مسجد سے ملتی جلتی ہے۔
شیعہ خبر رساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا کہ ترک ماہرین آثار قدیمہ نے ترکی کے صوبہ آدانا کے علاقے کوزان کے قدیم شہر انوارزا میں ایک ایسی مسجد کی باقیات کا انکشاف کیا ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ عباسی دور میں تعمیر کی گئی تھی۔آثار قدیمہ کی کوششیں اس شہر میں تاریخی نقطہ نظر سے ناقابل تسخیر شہر کے نام سے جانی جاتی ہے جو جاری ہے اور یہ یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل ہے۔
آثار قدیمہ سے 200 محققین اور ماہرین کی ٹیم کی شرکت کے ساتھ عثمانیہ قورقوت آتا یونیورسٹی کے فیکلٹی آف الکٹیشن اینڈ سائنسز کے شعبہ آثار قدیمہ کی فیکلٹی کے ممبر ڈاکٹر فاتح ارہان کی نگرانی میں یہ کوششیں کی جا رہی ہے۔
انوارزا شہر میں جسے عربی میں عین زربہ اور یونانی میں انازاربوس کہا جاتا ہے، موجودہ دور کی اہم تاریخی انکشافات میں سب سے نمایاں عباسی دور کی یہ مسجد ہے۔ اس مسجد کی تعمیراتی اور تاریخی باقیات قدیم شہر انوارزا کے مرکز میں ایک پہاڑی پر پائی گئی۔ اس بنا پر انکشافات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ مسجد خلیفہ ہارون الرشید کے دور میں بنائی گئی تھی اور اس مسجد کی باقیات پر کام جاری ہے