عالمی نفی تشدد تنظیم نے ایک بیان میں برطانیہ میں ہونے والے واقعات پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے تنازعات کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔
عالمی نفی تشدد تنظیم نے برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف حالیہ پر تشدد کاروائیوں پر اپنے گہرے اور شدید عدم اطمینان کا اظہار کیا اور تنازعات کو ختم کرنے اور نسل پرستانہ اور نفرت انگیز رویہ رکھنے والی تنظیموں اور جماعتوں کی سرگرمیوں کو جو ماحول کو بھڑکانا اور جذباتی بنانا چاہتی ہیں، انہیں محدود کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
شیعہ خبر رساں ایجنسی کے مطابق عالمی نفی تشدد تنظیم نے یہ بتاتے ہوئے کہ وہ اس معاملہ پر برطانیہ کی جانب سے شائع ہونے والی انسانی حقوق کی رپورٹوں کی باقاعدگی سے پیروی کرتا ہے۔ بیان کیا: مسلمانوں کے خلاف فسادات اور حملوں کو پھیلانے کا پس منظر ایک مسلمان شہری پر قتل کا الزام عائد کرنا ہے، جس کا اس واقعہ میں ملوث ہونا عدالتی طور پر ثابت نہیں ہوا ہے۔
عالمین نفی تشدد تنظیم نے برطانیہ میں سیاسی یا علاقائی مقاصد کے لئے بعض جماعتوں کی طرف سے ایسے پرتشدد اور اکسانے والے نسل پرسانہ اور نفرت انگیز اقدامات کی شدید مذمت کی اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدامات نہ صرف بعض مخصوص گروہوں کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ برطانیہ کے اندر اور باہر سلامتی اور شہری امن کے لئے بھی سنگین خطرہ ہیں۔
اس بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ تشدد کی موجودہ بڑھتی ہوئی افرا تفری کی ایک ایسی حالت ہے جس سے سماجی ہم آہنگی کو خطرہ لاحق ہے اور تمام فریقوں کو اس نظریاتی وابستگی سے قطع نظر نفرت اور تشدد کو بھڑکانے کے لئے فوری مداخلت اور جواب دہی کی ضرورت ہے۔
مذکورہ بالا بیان میں کہا گیا کہ یہ صورتحال اس بات کی متقاضی ہے کہ حالات کے استحکام کو یقینی بنانے اور تمام مذاہب اور نسلوں کے لوگوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے موثر اقدامات کئے جائیں۔
تنظیم نے مختلف کمیونٹیز کے درمیان مکالمے اور افہام و تفہیم کو فروغ دینے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔