لکھنو۔ آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا یعسوب عباس نے کہا کہ پاکستان کے پارہ چنار میں جس طریقے سے شیعوں کو قتل کیا جا رہا ہے اس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ ہم صرف مذمت ہی نہیں کر رہے ہیں بلکہ وزیراعظم کو خط لکھیں گے کہ ہندوستان کی حکومت مداخلت کرے اور شیعہ نسل کشی کو روکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی ہم خط لکھیں گے کہ شیعہ طبقے کے ساتھ ہو رہے ہیں ظلم و زیادتی کو روکا جائے۔ جس طرح فلسطین میں اسرائیل کے خلاف جنگ کے تعلق سے مسلم رہنما، علماء، سیاستدان آواز بلند کر رہے ہیں اسی طریقے سے شیعوں کے قتل پر بھی آواز بلند کرنی چاہیے لیکن ہم ان سبھی کی مذمت کر رہے ہیں جو شیعوں کے قتل پر خاموش ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں برسوں سے شیعوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔
اس پر دنیا بھر کے لوگ خاموش ہیں پاکستانی حکومت شیعہ طبقہ کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہی ہے پاکستان نام نہاد کا اسلامی ریاست کہلاتا ہے لیکن وہ شدت پسندی کا گہوارہ بنتا جا رہا ہے۔ شیعوں کا سرعام قتل کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کے پارہ چنار میں شیعہ مکتب فکر کے لوگوں کی نسل کشی اور ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے لکھنو کے تاریخی چھوٹے امام باڑہ میں حیدری ٹاسک فورس کے بینر تلے احتجاجی مظاہرے کا انعقاد ہوا۔ اس مظاہرے میں آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا صائم مہدی اور جنرل سکریٹری مولانا یعسوب عباس سمیت دیگر کئی شیعہ علماء شامل ہوئے اور ہندوستانی حکومت سے مداخلت کرنے کی اپیل کی۔