اسلامی دنیاخبریںدنیا

بنگلہ دیش: شیخ حسینہ حالیہ تشدد کی تفتیش کیلئے اقوام متحدہ کی مدد کی خواہاں

بنگلہ دیش: شیخ حسینہ حالیہ تشدد کی تفتیش کیلئے اقوام متحدہ کی مدد کی خواہاں

بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے بدھ کو ملک میں کوٹہ نظام کے خلاف ہوئےتشدد کی مکمل جانچ کیلئے اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں سے مدد حاصل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔تاکہ اس کےاصل ذمہ داروں کو سزا دی جا سکے۔حال ہی میں بنگلہ دیش میں کوٹہ نظام جس کے تحت ۳۰؍ فیصد سرکاری ملازمتیں ۱۹۷۱ء کی بنگلہ دیش کی آزادی میں حصہ لینے والے فوجیوں اور ان کے خاندان کے افراد کیلئے مختص کی گئی تھیں، کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے۔ڈھاکہ ٹرائبون نےشیخ حسینہ کا  ایک بیان شائع کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ’’ہم اس تشدد کی منصفانہ تفتیش کیلئے اقوام متحدہ اور دیگر اداروں سے مدد کے خواہاں ہیں تاکہ اس کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جا سکے۔اس فساد سے کس نے کیا مفاد حاصل کیا ،اتنا خون خرابہ کیوں؟‘‘

انہوں نے کہا کہ’’ ہائی کورٹ کے جج کی نگرانی میں یک رکنی تحقیقاتی کمیشن مقرر کیا ہے، عوام یہ معلوم کریں کہ وہ کون ہے جس نے ملک کو پیچھے دھکیل دیا، پاکستان کی مدد سے بنگلہ دیش کو وقتاً فوقتاً پسماندہ بنانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔‘‘اس سے قبل بنگلہ دیش کی حکومت نے پہلی مرتبہ ملک بھر میں جاری کوٹہ نظام کے خلاف طلبہ کے مظاہروں میں ۱۵۰؍ ہلاکتوں کی تصدیق کی تھی،اس تشدد کے بعد حکومت نے فوج بلا لی تھی،یہ احتجاج بہت جلد شیخ حسینہ کے خلاف مہم میں تبدیل ہو گیا،اس میں کئی ہزار افراد زخمی ہوئے، اور بڑے پیمانے پر سرکاری تنصیبات کو تخریب کاری کا نشانہ بنایا گیا۔

ان مظاہروں میں سپریم کورٹ کے کو ٹہ نظام کو ختم کرنے کے فیصلے کے بعد کمی آگئی۔ ۲۱ ؍ جولائی کے سپریم کورٹ کے اس حکمنامے کے مطابق ۵۶؍ فیصد کوٹہ ختم کرکے محض ۷؍ فیصد کوٹہ بر قرار رکھا گیا ہے۔اس حکم کے بعد حکومت نے ایک سرکاری فرمان جاری کرکے ملک کے تمام اداروں سے کہا کہ وہ ۹۳؍ فیصد ملازمتوں میں عام امیدواروں کی اہلیت کی بنیا د پر تقرری کریں

متعلقہ خبریں

Back to top button