نیٹ پیپر لیک اور پروبیشنری آئی اے ایس افسر پوجا کھیڈکر تنازعے کے درمیان یو پی ایس سی ایک بڑا قدم اٹھانے کی تیاری میں ہے۔ امتحان میں دھاندلی پر قابو پانے کے لیے اس نے اب ٹیکنالوجی کے استعمال کا فیصلہ کیا ہے
یو پی ایس سی نے امتحانات کے پیٹرن کی تبدیلی میں جن ٹیکنالوجیز کا سہارا لینے کا فیصلہ کیا ہے ان میں ان میں مصنوعی ذہانت (اے آئی)، فیشیک ریکگنیشن جیسی ٹیکنالوجیز شامل ہو سکتی ہیں۔ یو پی ایس سی نے یہ فیصلہ نیٹ یوجی امتحان سمیت نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کے امتحانات کے انعقاد کے طریقوں پر سوالات اٹھائے جانے کے بعد کیا ہے۔ معلومات کے مطابق یو پی ایس سی امتحانات کے دوران ٹیکنالوجی سروس کے لیے پی ایس یو کے ساتھ رابطے میں ہے۔
كمیشن کے ذریعہ حال ہی میں جاری کردہ ٹینڈر میں جن خدمات کو شامل کیا گیا ہے ان میں آدھار فنگر پرنٹ کی تصدیق (بصورت دیگر ڈیجیٹل فنگر پرنٹ کیپچرنگ)، ای ایڈمٹ کارڈ کی کیو آر کوڈ اسکیننگ، اور براہ راست اے آئی پر مبنی سی سی ٹی وی سرویلنس سروس اور امیدواروں کے چہرے کی شناخت شامل ہیں۔ واضح رہے کہ سول سروسز ایگزامینیشن (سی ایس ای) سمیت، یو پی ایس سی حکومت ہند کے گروپ ’اے‘ اور گروپ ’بی‘ کے عہدوں پر بھرتی کے لیے بھرتی کے امتحانات اور انٹرویو کے ساتھ ایک سال میں 14 امتحانات کا انعقاد کرتا ہے۔