اسلامی دنیاافغانستانخبریں

طالبان کی جانب سے ارزگان خاص میں ہزارہ شیعوں کی ٹارگٹ کلنگ کی میڈیا کوریج کو چھپانے اور روکنے کی کوشش

طالبان کی جانب سے ارزگان خاص میں ہزارہ شیعوں کی ٹارگٹ کلنگ کی میڈیا کوریج کو چھپانے اور روکنے کی کوشش

ارزگان خاص شہر کے علاقے شش پر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان نے ہزارہ عالم دین کے قتل میں ثالثی کرنے پر اس علاقے سے 8 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ان میں سے 6 افراد کو گزشتہ دو دنوں میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان میں سے 2 کو 23 جولائی 2024 منگل کی صبح سے پہلے گرفتار کیا گیا تھا۔

ہزارہ عالم دین رستم رحیمی کو 20 جولائی 2024 بروز ہفتہ شش پر کے علاقے میں 2 افراد نے جنہوں نے مقامی ذرائع کے مطابق طالبان فوجیوں کی وردی پہنی ہوئی تھی، شہید کر دیا تھا۔

ایک ذریعہ نے بتایا کہ ان دو افراد نے رستم رحیمی کو مسجد میں آنے کے لئے کہا اور مسجد کے اندر چاقو مار کر شہید کر دیا۔

ابھی تک ان عالم دین کے قتل کے پیچھے محرکات واضح نہیں ہو سکے ہیں اور نہ ہی مجرموں کو گرفتار کیا جا سکا ہے۔

طالبان کے افغانستان پر دوبارہ قبضے کے بعد سے ارزگان خاص شہر کے ہزارہ باشندوں کے قتل کے کئی واقعات سامنے آ چکے ہیں

مقامی ذرائع کے مطابق اس عرصے کے دوران اس شہر کے کم از کم 21 مکینوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا اور طالبان نے ان میں سے کسی بھی قتل کے مرتکب کی شناخت اور گرفتاری نہیں کی۔

اس شہر کے مختلف دیہات کے مکین بھی کئی بار رپورٹ کر چکے ہیں کہ پشتون لوگوں نے درخت کاٹ دیے ہیں، تھریشنگ مشینوں کو آگ لگا دی ہے اور دیگر املاک کو تباہ کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button