6 محرم الحرام سن 61 ہجری ، فرات پر پہرہ
6 محرم الحرام سن 61 ہجری کو کربلا میں جنگ کا ماحول، ہزاروں کا لشکر اپنے امام وقت کو قتل کرنے کے لئے تیار نظر آ رہا ہے۔
امام حسین علیہ السلام، آپ کے اصحاب اور اہل حرم فوج یزید کے محاصرے میں ہیں۔
عبید اللہ ابن زیاد کے حکم پر راہ کربلا میں 500 کا لشکر تعینات تاکہ کوئی بھی مظلوم کربلا کی نصرت کے لئے کربلا نہ پہنچ سکے۔
ایسے عالم میں امام حسین علیہ السلام کے بچپن کے دوست شہید کربلا حضرت حبیب ابن مظاہر علیہ السلام آپ کی اجازت سے قبیلہ بنی اسد کے پاس گئے اور ان میں سے کچھ کو امام حسین علیہ السلام کی مدد کے لئے کربلا آنے پر راضی کر لیا۔ لیکن عمر ابن سعد کے جاسوسوں نے عمر ابن سعد کو خبر دی تو اس ملعون نے ان کے راستے کو روکا مختصر جنگ ہوئی جس میں بنی اسد کے کچھ لوگ شہید ہوئے اور باقی فرار کر گئے۔
روایت کے مطابق 6 محرم الحرام سن 61 ہجری کو عمر ابن سعد کے حکم پر شبث بن ربعی نے 3 ہزار کے لشکر کے ساتھ نہر فرات پر پہرا لگایا تاکہ خیام حسینی میں پانی نہ پہنچ سکے۔
بر صغیر میں 6 محرم الحرام کا دن شبیہ رسول موذن صبح عاشور حضرت علی اکبر علیہ السلام سے منسوب ہے۔ امام حسین علیہ السلام کے فرزند کا رہتی دنیا تک یہی پیغام ہے۔
اگر حق پر ہو تو موت سے بھی نہ ڈرو۔
اپنے امام زمانہ کی حمایت میں کبھی کوتاہی نہ کرو۔
ظالم کی پیشکش اور امان کو ٹھکرا دو۔
چاہے کسی سے کوئی بھی رشتہ اور تعلق ہو لیکن اہمیت رشتہ ولایت و امامت ہی کو دو۔