اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹ کے مطابق میانمارمیں جمہوری حکومت کو بے دخل کرکے فوجی حکومت قائم کرنے والی جنتا سرکار کے خلاف مسلح نسلی اقلیتوں کی بغاوت نے فوج کو پسپائی پر مجبور کر دیا ہے۔ فوج رفتہ رفتہ ملک پر سے اپنی گرفت کھوتی جارہی ہے جس کے سبب پورا ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔
اقوام متحدہ کی ایک خصوصی رپورٹ میں متنبہ کیا گیا ہے کہ میانمار کی جنتا سرکار ملک کو قابو کرنے میں ناکام رہنے کی وجہ سے پورا ملک بر باد کر رہی ہے۔میانمار میں مسلح نسلی اقلیتوں کے گروہ اور فوج کے مابین تصادم نےجنوری کے چین کےحمایت کردہ امن معاہدے کو تار تار کر دیا ہے۔ٹام انڈریو نے پڑوسی ملک تھائی لینڈ میں قومی سلامتی سے متعلق ایک بیا ن میں کہا کہ ’’ ۲۰۲۱ء میں جب فوج نے جمہوری حکومت کا خاتمہ کر دیا اس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر شمالی حصے میں تصادم کا آغا ز ہو گیا ۔ جنتا سرکار بڑی تیزی سے اپنے فوجیوں اور فوجی سہولت کھوتی جا رہی ہے، وہ واقعی اپنی زمین کھو چکی ہے۔وہ اس ملک کو برباد کر رہی ہے جسے وہ قابو نہیں کر سکتی۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ فوج اپنی پسپائی کے جواب میں شہریوں پر حملے کر رہی ہے، اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ گزشتہ چھ مہینوں میں اسکول، اسپتال اور آشرموں پر حملوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔