اسلامی دنیاافغانستانایشیاءخبریںدنیا

طالبان نے کابل میں ایک شیعہ مسجد کو بند کر دیا اور درجنوں گھروں کو خالی کرنے کا حکم دیا

ذرائع کے مطابق طالبان کے زیر کنٹرول افغانستان کی وزارت عدلیہ نے کابل شہر کے چھ ضلع کے سینیٹری ایریا میں کم از کم 100 مکانات خالی کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ یہ مکانات سرکاری زمین پر قبضہ ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ طالبان نے اس علاقے میں ایک شیعہ مسجد کو بند کر دیا اور کہا کہ یہ مسجد غصبی زمین پر بنائی گئی ہے اور وہاں نماز پڑھنا جائز نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق یکم جولائی بروز پیر مقامی لوگوں نے مسجد کے سامنے مغربین کی نماز ادا کی اور اس کی تصویریں سوشل میڈیا پر پوسٹ کی لیکن طالبان نے غصے میں آ کر امام جماعت اور متعدد نمازیوں کو گرفتار کر لیا۔

ایک دوسرے ذریعہ کے مطابق مقامی لوگوں کے نمائندے کئی دیگر افراد کے ساتھ لاپتہ ہیں

ان ذرائع کے دعوے کے مطابق اس جگہ کے مکین طالبان کی قائم مقام وزارت عدلیہ کی ذاتی جیل میں ہیں۔

کابل کے علاقہ کے مکینوں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس شرعی اور قانونی دستاویزات موجود ہیں تاہم طالبان کی وزارت عدلیہ نے کہا کہ یہ دستاویزات جعلی ہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد انہوں نے مختلف عنوان اور بہانوں سے شیعوں اور ہزارہ برادری کی زمینوں، جائیدادوں اور املاک پر قبضہ کیا اور بعض صورتوں میں انہیں نقل مکانی پر مجبور کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button