ایشیاءخبریںدنیا

ہندوستان ، ہاتھرس؛ ’سَتسنگ‘ میں بھگدڑ کے بعد ہر طرف لاشیں ہی لاشیں، کھڑگے اور راہل سمیت متعدد لیڈروں کا اظہارِ غم

اترپردیش واقع ہاتھرس میں بھولے بابا کے سَتسنگ کے دوران پیش آئے حادثہ میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔ اب تک 107 افراد کے مرنے کی خبریں سامنے آ چکی ہیں اور بڑی تعداد میں زخمیوں کا علاج مختلف اسپتالوں میں چل رہا ہے۔ ہر طرف لاشیں اور زخمی افراد کی چیخ و پکار سنائی دے رہی ہے۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں تو مہلوکین کی تعداد 130 سے زائد بتائی جا رہی ہے۔ اس درمیان کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور راہل گاندھی سمیت کئی سیاسی لیڈروں نے ہاتھرس حادثہ پر اظہارِ غم کیا ہے اور متاثرہ کنبوں کے تئیں اپنی ہمدردی کا اظہار بھی کیا ہے۔

واضح رہے کہ بھولے بابا عرف نارائن ساکار ہری کے سَتسنگ کے دوران یہ حادثہ پیش آیا ہے جس میں نہ صرف 107 افراد کی ہلاکت کی خبریں سامنے آ رہی ہیں، بلکہ 100 سے زائد افراد سنگین طور پر زخمی بھی بتائے جا رہے ہیں۔ مہلوکین میں خواتین کی بڑی تعداد بتائی جا رہی ہے۔ اس سَتسنگ میں تقریباً 1.25 لاکھ عقیدتمند پہنچے تھے۔ سَتسنگ ختم ہونے کے بعد یہ بھگدڑ ہوئی جس میں کئی لوگ دَب کر مر گئے۔ ہاتھرس کے سکندرا راؤ کی سی ایچ سی پر حالات بے قابو دکھائی دے رہے ہیں۔ کیونکہ لگاتار زخمی افراد وہاں پہنچ رہے ہیں۔ ایمبولنس کا تانتا لگا ہوا ہے اور آس پاس کے اضلاع سے ڈاکٹروں کو بلایا گیا ہے۔

اس حادثہ پر وزیر اعظم نریندر مودی نے آج لوک سبھا میں جاری اجلاس کے دوران اظہارِ غم کیا اور متاثرین کے تئیں اپنی ہمدردی بھی ظاہر کی۔ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی اس حادثہ پر افسوس ظاہر کیا اور فوری طور پر معاوضہ کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ شیوپال یادو، پرینکا گاندھی واڈرا، تیجسوی یادو، اکھلیش یادو، ممتا بنرجی، ڈمپل یادو سمیت کئی سیاسی ہستیوں نے اس حادثہ پر بے حد رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے متاثرہ کنبوں کی فوری امداد کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button