پاکستانخبریںدنیا

پاکستان، بلوچستان کی تعلیم پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے: علامہ علی حسنین

مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے نائب صدر و امام جمعہ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا: حکومت کے پاس بلوچستان کے عوام کو اعلیٰ تعلیم دلوانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ طلباء اپنی تعلیم کے لئے جدوجہد تیز کریں۔ تعلیم ہی ہمارے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔ نئی نسل کی اولین ترجیح معیاری تعلیم کا حصول ہونی چاہئے۔ جدید طرز تعلیم کو اپناتے ہوئے طلباء و طالبات دور حاضر کے تقاضوں کو پورا کرنے کی کوشش کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فاطمیہ اسلامک سینٹر کوئٹہ میں تعلیم سے متعلق منعقدہ سیمینار میں طلباء و طالبات کو خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان سے قبل ڈاکٹر پروفیسر لیاقت علی نے کیریئر کاؤنسلنگ سیمینار سے خطاب کیا اور ملک کے مختلف جامعات میں ہونے والے مختلف بیچلرز پروگرامز کے حوالے سے طلباء کی رہنمائی کی۔

ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ علی حسنین نے اس موقع پر طلباء کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ اب طلباء کو روایتی مضامین سے ہٹ کر دور حاضر کی جدید طرز تعلیم کو اپناتے ہوئے دیگر اہم مضامین کی طرف بھی جانا چاہئے۔ بلوچستان کے عوام پہلے اسی سوچ کے ساتھ اپنے بچوں کو تعلیم دلواتے تھے کہ انہیں سرکاری نوکریاں ملیں گی، مگر گذشتہ کئی برسوں سے سرکاری نوکریوں میں بھی کمی دیکھی گئی ہے۔ لہٰذا طلباء ان جدید مضامین کا انتخاب کریں جن میں مواقع زیادہ ہیں۔ ہماری نئی نسل کو ان علوم سے آراستہ ہونا چاہئے جن کے گرد عالمی اقتصاد گردش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی تعلیم پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ہمارے صوبے میں اعلیٰ تعلیمی مراکز کی تعداد کم اور ان میں مسائل زیادہ ہیں۔ حکومت کے پاس بلوچستان کے عوام کو اعلیٰ تعلیم دلوانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ طلباء خود اعلیٰ تعلیم کے حصول کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اپنی کوششیں تیز کریں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button