عید منانے کی بجائے سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں‘: کوئٹہ
لاپتہ افراد کے رشتہ داروں نے اپنے پیاروں کی بازیابی کے لئے عیدالاضحیٰ کے روز بھی بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں احتجاجی ریلی نکالی اور جلسہ منعقد کیا۔
ریلی کا آغاز لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے قائم احتجاجی کیمپ سے ہوا جس میں خواتین اور بچے بھی شریک تھے۔ ریلی کے شرکاء مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے پریس کلب کے باہر پہنچے جہاں احتجاجی جلسہ منعقد ہوا۔
ریلی کے شرکاء کے ہاتھوں میں لاپتہ افراد کی تصاویر کے علاوہ کتبے بھی تھے جن پر لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق نعرے درج تھے۔
احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وائس فار بلوچ مسنگ کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا: لاپتہ افراد کے رشتہ دار گذشتہ کئی سال سے عید پر بھی احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔ لیکن اس مسئلہ کو حل کرنے کی بجائے نہ صرف جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے بلکہ ریاستی ادارے اسے مسئلے کو مزید پیچیدہ بنا رہے ہیں۔
انھوں نے خبردار کیا کہ لاپتہ افراد کے رشتہ دار کسی بھی صورت اپنے جدوجہد سے دستبردار نہیں ہوں گے اور جب تک آخری لاپتہ شخص نہیں ملتا وہ جدوجہد جاری رکھیں گے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنما صبغۃ اللہ شاہ نے کہا: اگر جبری گمشدگیوں کا سلسلہ برقرار رکھا گیا تو لاپتہ افراد کے رشتہ دار آئندہ سیکورٹی فورسز کے کیمپوں کے باہر احتجاج کریں گے۔