دوران حج بڑھتا درجہ حرارت ایک بڑا چیلنج
فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے دنیا بھر سے فرزندان توحید مکہ مکرمہ پہنچ رہے ہیں ، اس دوران بڑھتا درجہ حرارت ایک بڑا چیلنج ہے۔ سعودی حکومت نے حج کو محفوظ بنانے کیلئے کئی رہنما خطوط جاری کئے ہیں، اور رضا کاروں کی مختلف ٹیم خدمات کے لئےاتاری ہیں۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے منگل کوخبر دی کہ سعودی ترجمان نے بتایا کہ اس ہفتہ دنیا بھر سے عازمین فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے جمع ہو رہے ہیں ، بڑھتی گرمی کے سبب درجہ حرارت ۴۸؍ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ہے۔وزارت صحت کے ترجمان محمد العبدالعلی نے کہا کہ اس سال حج کے سیزن میں، جو ۱۴؍جون سے شروع ہو رہا ہے، درجہ حرارت میں اضافہ ایک بڑا چیلنج ہے۔انہوں نے حجاج کرام سے زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ وزارت صحت کے رہنما خطوط پر عمل کریں تاکہ اس سے محفوظ رہ سکیں۔جیسےگرمی سے بچنے کیلئے چھتریوں کا استعمال، ہائیڈریشن کو برقرار رکھنا اورگرمی کی تھکاوٹ سے بچنے کیلئے درمیان میں آرام کرناجیسی تدابیر شامل ہیں۔ العبدالعلی نے کہا’’وزارت سخت موسمی حالات کی روشنی میں حجاج کرام کے لیے صحت مند اور محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے تمام کوششیں کر رہی ہے۔‘‘قومی مرکز برائے موسمیات نے پیش گوئی کی تھی کہ مکہ مکرمہ میں درجہ حرارت ۴۵؍ڈگری سینٹی گریڈ اور ۴۸؍ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہے گا، بارش کا امکان کم ہے۔ مملکت اس سال کے حج کیلئےکئی طرح کی تیاریاں کر رہی ہے تاکہ ایک محفوظ اور آسان حج کو یقینی بنایا جا سکے۔