امام حسین علیہ السلام مکہ مکرمہ سے کوفہ کی جانب روانہ ہوئے
تین یا چار شعبان سن 60 ہجری کو امام حسین علیہ السلام اپنے کنبہ اور بعض مخصوص اصحاب کے ساتھ مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ پہنچے،
بلد امین حرم الہی مکہ مکرمہ میں چار ماہ چند دن قیام کرنے کے بعد 8 ذی الحجہ عین اس دن جس دن عازمین حج مکہ مکرمہ میں موجود ہوتے ہیں امام حسین علیہ السلام اپنے کنبہ کے ساتھ مکہ مکرمہ سے بغیر حج کیے نکل گئے۔
امام حسین علیہ السلام نے یزید کی بیعت کا انکار کیا اور اہل کوفہ پر حجت تمام کرنے کے لئے ان کی دعوت کو قبول کیا اور مکہ مکرمہ سے کوفہ کی جانب روانہ ہو گئے۔
شہر مکہ حاجیوں سے بھرا تھا اور ہر انسان حج کا متمنی تھا لیکن فخر حل و حرم، قبلہ ایمان امام حسین علیہ السلام نے قبلہ عبادت خانہ کعبہ کو خیر باد کہا اور سفر شہادت کا آغاز کیا، حاجی حج کر کے حج کو نہ بچا سکے لیکن امام حسین علیہ السلام نے حج کو ترک کر کے نہ صرف حج بلکہ پورے اسلام بلکہ انسانیت اور انسانی اقدار کو قیامت تک کے لئے محفوظ کر دیا۔