7 ذی الحجہ یوم شہادت امام محمد باقر علیہ السلام
امام محمد باقر علیہ السلام 7 ذی الحجہ سن 114 ہجری کو شہید ہوئے۔
عالم اسلام کے پانچویں پیشوا باقر العلوم امام محمد باقر علیہ السلام یکم ذی الحجہ سن 57 ہجری کو مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے آپ کے والد ماجد امام زین العابدین علیہ السلام اور والدہ گرامی جناب فاطمہ بنت امام حسن مجتبی علیہ السلام تھیں۔
آپ کی عمر مبارک تین یا چار برس سے زیادہ نہ تھی جب میدان کربلا میں آپ کے جد بزرگوار امام حسین علیہ السلام شہید ہوئے، اپنے والد ماجد امام زین العابدین علیہ السلام اور عمہ گرامی حضرت زینب کبری سلام اللہ علیہا کے ساتھ آپ بھی کربلا اور کوفہ و شام میں موجود تھے اور تمام مصائب کو برداشت کر رہے تھے اور مشاہدہ فرما رہے تھے۔
پانچویں امام کا سب سے مشہور لقب باقر اور باقرالعلوم ہے جس کے معنی شگافتہ کرنے کے ہیں، یہ لقب آپ کی ولادت سے برسوں پہلے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ نے آپ کو دیا تھا۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ کے صحابی جابر ابن عبداللہ انصاری نے حضور سے سنا تھا کہ تم طولانی عمر کرو گے یہاں تک کہ میری نسل سے میرے ایک فرزند سے ملاقات کرو گے جو میرا ہم نام ہوگا وہ علم کو شگافتہ کرے گا تو تم جب اس سے ملنا تو اسے میرا سلام کہہ دینا۔
جابر اس وقت سے ہمیشہ اس فرزند رسول کی تلاش میں رہتے یہاں تک کہ ایک دن امام محمد باقر علیہ السلام سے ملاقات ہو گئی اس وقت امام علیہ السلام نوجوانی یا جوانی کی عمر میں تھے رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ کہ پیغام کو یاد کیا، امام محمد باقر علیہ السلام کی پیشانی کا بوسہ لیا اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ کا سلام پہنچایا۔
امام محمد باقر علیہ السلام کی زندگی دینی معارف کی نشر و اشاعت شیعوں کو نصیحت اور شاگردوں کی تربیت میں بسر ہوئی۔ شیعوں کے دینی معارف خاص طور سے اصول و فروع میں امام محمد باقر علیہ السلام اور ان کے فرزند امام جعفر صادق علیہ السلام کی حدیثیں سب سے زیادہ بیان ہوئی، جنہیں آپ کے شاگردوں نے دنیا میں نشر کیا ہے۔