کربلا میں شعبانیہ انتفاضہ کے شہداء کی باقیات کی دریافت؛ بعثی عراقی رژیم کے ایک اور جرم کا انکشاف
کربلا میں شعبانیہ انتفاضہ کے شہداء کی باقیات کی دریافت؛ بعثی عراقی رژیم کے ایک اور جرم کا انکشاف
کربلائے معلیٰ کی صوبائی کونسل اور عراقی شہداء فاؤنڈیشن نے علاقہ "باب طویریج” میں سن 1991 کی شعبانیہ انتفاضہ کے چند شہداء کی باقیات دریافت ہونے کی اطلاع دی ہے۔
شیعہ خبر رساں ایجنسی نے خبر ایجنسی الفرات کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ یہ دریافت سیوریج (نکاسیٔ آب) کے ایک منصوبے پر کام کے دوران سامنے آئی، جس کے بعد ماہر ٹیم کی آمد تک موقع پر کام روک دیا گیا۔
کربلا کی صوبائی کونسل میں شہداء فاؤنڈیشن کے سربراہ ماجد المالکی کے مطابق، دریافت ہونے والی باقیات میں ہڈیاں اور ایک کھوپڑی شامل ہے، جو ساقط شدہ صدامی بعثی رژیم کی وحشت اور درندگی کی واضح علامت ہے۔
کربلا میں شہداء فاؤنڈیشن کے میڈیا انچارج عدنان الاسدی نے بتایا کہ یہ باقیات پولیس کے حوالے کر دی گئی ہیں اور قانونی کارروائی کے لئے متعلقہ مقدمات مجاز عدالت کو ارسال کر دیے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فنی ٹیم جلد ہی تفصیلی کھدائی کا عمل شروع کرے گی تاکہ علاقہ کی نوعیت اور کسی بڑے اجتماعی قبر کی موجودگی کے امکان کا تعین کیا جا سکے۔
قابلِ ذکر ہے کہ عراق میں شعبانیہ انتفاضہ صدام حسین کی حکومت کے خلاف ایک وسیع عوامی قیام تھا، جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد شہید اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو گئے تھے۔




