گھمنڈی کے دشمن زیادہ ہوتے ہیں: مولانا سید رضا حیدر زیدی

لکھنو۔ شاہی آصفی مسجد میں 26 دسمبر 2025 کو نماز جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید رضا حیدر زیدی صاحب قبلہ پرنسپل حوزہ علمیہ حضرت غفرانمآب رحمۃ اللہ علیہ لکھنو کی اقتدا میں ادا کی گئی۔
مولانا سید رضا حیدر زیدی نے نمازیوں کو تقوی الہی کی نصیحت کرتے ہوئے ماہ رجب المرجب کی فضیلت اور اہمیت بیان کی۔
مولانا سید رضا حیدر زیدی نے ماہ رجب کی 13، 14 اور 15 تاریخ کو اعتکاف کی تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ان دنوں میں اعتکاف کی فضیلت بیان ہوئی ہے۔ البتہ اعتکاف عبادت ہے، خود کو خدا سے جوڑنے کا بہترین موقع ہے، یہ پکنک نہیں، موبائل چلانے کے لئے نہیں ہے۔ دنیا سے رشتہ توڑیں گے تو اللہ سے رشتہ جڑے گا۔
مولانا سید رضا حیدر زیدی نے مومنین کو امام علی نقی علیہ السلام کے یوم ولادت کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے فرمایا: روایت میں ہے کہ ہمارے شیعہ ہماری خوشی میں خوش ہوتے ہیں اور ہمارے غم میں غمگین ہوتے ہیں۔ اسی لئے ہم اہل بیت علیہم السلام کے ایام غم میں مجالس عزا منعقد کرتے ہیں اور ان کی ولادت اور خوشی کے ایام میں محفلیں منعقد کرتے ہیں۔ البتہ توجہ رہے کہ جس طرح مرحومین کے ایصال ثواب کے لئے مجلسیں ہوتی ہیں اسی طرح محفلیں بھی ہو سکتی ہیں کیونکہ مجلسیں ہوں یا محفلیں ہوں، دونوں کا مقصد ایک ہے۔
امام علی نقی علیہ السلام کی حدیث "حسد نیکیوں کو مٹا دینے والا ہے، تکبر نفرت کو کھینچ لانے والا ہے، اور خودپسندی حصول علم سے روکنے والی، لوگوں کو حقیر سمجھنے اور جہالت کی طرف بلانے والی ہے، جبکہ بخل بدترین اخلاق میں سے ہے، اور لالچ ایک بری خصلت ہے۔” بیان کرتے ہوئے مولانا سید رضا حیدر زیدی نے فرمایا: حسد سے کوئی جلے یا نہ جلے لیکن خود انسان اپنی شخصیت جلا لیتا ہے۔ حاسد انسان کسی کی خوشی برداشت نہیں کر پاتا کسی کو عہدہ، منصب، انعام و اعزاز، اکرام و احترام مل جائے تو حاسد جلنے لگتا ہے۔ نتیجہ میں وہ خود اپنے اعمال کو ختم اور شخصیت کو برباد کر لیتا ہے۔
مولانا سید رضا حیدر زیدی نے فرمایا: جو انسان دوسروں سے اخلاق سے ملتا ہے، تواضع اور انکساری سے پیش آتا ہے اس کے دشمن اگر ہوتے بھی ہیں تو کم ہوتے ہیں لیکن جو انسان غرور و گھمنڈ سے پیش آتا ہے اس کے دشمن زیادہ ہوتے ہیں۔
مولانا سید رضا حیدر زیدی نے فرمایا: جو انسان خود پسندی اور "میں” میں مبتلا ہوتا ہے وہ ہلاک ہو جاتا ہے، یہ خود پسندی اور "میں” اسے علم حاصل کرنے سے روک دیتی ہے اور جہالت پر باقی رکھتی ہے۔
"کنجوسی بدترین اخلاق ہے۔” بیان کرتے ہوئے مولانا سید رضا حیدر زیدی نے فرمایا: کچھ لوگ سلام کرنے میں بھی کنجوسی کرتے ہیں، توقع کرتے ہیں کہ دوسرا انہیں سلام کرے، خود سلام میں پہل نہیں کرتے، اگرچہ سلام کا جواب دینا واجب ہے اور سلام کرنا مستحب ہے، لیکن فضیلت سلام کرنے والے کو ہے۔
وجود خدا پر ہونے والے حالیہ مناظرہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مولانا سید رضا حیدر زیدی نے "جبر و تفویض” اور "حُسن و قبح عقلی” پر سیر حاصل گفتگو کی۔




