ایشیاء
بغاوت کے بعد میانمار میں پہلے انتخابات کی تیاری، ناقدین کے مطابق فوجی حکومت کو تقویت ملے گی
بغاوت کے بعد میانمار میں پہلےانتخابات کی تیاری، ناقدین کے مطابق فوجی حکومت کو تقویت ملے گی
میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد 5 سال میں پہلی بار عام انتخابات کا آغاز اتوار سے ہو رہا ہے، جو تین مراحل میں منعقد ہوں گے۔
ناقدین کے مطابق یہ انتخابات نہ آزاد ہیں اور نہ منصفانہ، بلکہ فوجی حکومت اپنی حکمرانی کو جمہوری لبادہ پہنانا چاہتی ہے۔ خانہ جنگی اور سکیورٹی مسائل کے باعث کئی علاقوں میں ووٹنگ ممکن نہیں ہوگی۔
حزبِ اختلاف اور انسانی حقوق کے اداروں کا کہنا ہے کہ اصل اقتدار بدستور فوجی سربراہ من آنگ ہلائن کے پاس رہے گا، جبکہ فوج نواز جماعت کی کامیابی کے امکانات زیادہ ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق انتخابات کے بعد ملک میں تنازع مزید بڑھ سکتا ہے۔




