ایشیاء

چین اویغور مسلمانوں کی نسل کشی کے آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے

چین اویغور مسلمانوں کی نسل کشی کے آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے

تنظیم جینوسائیڈ واچ (Genocide Watch) نے اپنی تازہ رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ اویغور مسلمانوں کے خلاف چینی حکومت کی پالیسیاں نسل کشی کے انتہائی خطرناک مراحل، جن میں ’’تباہی‘‘ اور ’’انکار‘‘ شامل ہیں، تک پہنچ چکی ہیں۔

جینوسائیڈ واچ کے مطابق، اس رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ مشرقی ترکستان میں بیجنگ حکومت کے اقدامات میں وسیع پیمانے پر گرفتاریاں، تشدد، جبری مشقت، مساجد کی مسماری، آبادی پر جبری کنٹرول اور اویغور بچوں کو ان کے خاندانوں سے الگ کرنا شامل ہے۔

یہ تمام اقدامات نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔

مزید برآں، جینوسائیڈ واچ کی رسمی ویب سائٹ نے دنیا بھر کی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر جبری مشقت سے تیار کردہ اشیاء کی درآمد اور چین کے ساتھ ٹیکنالوجی کے شعبہ میں تعاون کو معطل کریں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button