خبریں

ترکیہ : زرخیز زمینوں میں بڑے بڑے گڑھے بننے لگے

ترکیہ : زرخیز زمینوں میں بڑے بڑے گڑھے بننے لگے

ترکیہ کے وسطی زرعی خطے قونیہ میں زیرِ زمین پانی کی تیز رفتار کمی کے باعث زمین دھنسنے کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔

خبر رساں ادارہ روئٹرز کے مطابق اب تک قونیہ بیسن میں تقریباً 700 سنکھول بن چکے ہیں، جن سے مکئی، گندم اور چقندر کی فصلیں شدید متاثر ہو رہی ہیں۔

ماہرین کے مطابق بارشوں میں کمی، بدترین خشک سالی اور زیرِ زمین پانی کے بے تحاشہ استعمال، خصوصاً غیر قانونی کنوؤں کی بڑی تعداد، اس بحران کی بنیادی وجوہات ہیں۔ زیرِ زمین پانی کی سطح سالانہ 4 سے 5 میٹر تک گر رہی ہے، جو پہلے کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہے۔

سنکھولوں کا دائرہ اب کرمان اور آق سرائے جیسے قریبی صوبوں تک پھیل رہا ہے، جس سے سڑکوں اور رہائشی علاقوں کو بھی خطرات لاحق ہیں۔

اگرچہ تاحال کوئی جانی نقصان رپورٹ نہیں ہوا، تاہم ماہرین اسے موسمیاتی تبدیلی کی ایک سنگین اور خطرناک علامت قرار دے رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button