
برطانوی پولیس نے ایک محفوظ مقناطیسی حجاب کے ڈیزائن کا اعلان کیا ہے، جو مسلم خواتین کی پولیس فورس میں شمولیت بڑھانے اور عملی حالات میں ان کے اسلامی حجاب کو برقرار رکھنے کے مقصد سے تیار کیا گیا ہے۔
یہ جدت پولیس کے پیشہ ورانہ ماحول میں بیک وقت تحفظ اور مذہبی اقدار کے احترام کو یقینی بناتی ہے۔
اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔
برطانوی پولیس نے تیزی سے الگ ہو جانے والے مقناطیسی کنیکشن کے ساتھ ایک نیا حجاب ڈیزائن کیا ہے، جو خاص طور پر مسلم خواتین افسران کے عملی اور آپریشنل حالات کے لئے موزوں ہے۔
گارڈین کے مطابق اس اقدام کا مقصد مسلم خواتین کو پولیس فورس کی جانب راغب کرنا اور انہیں پیشہ ورانہ سرگرمیوں کے لئے سازگار ماحول فراہم کرنا ہے۔
یہ مقناطیسی حجاب اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ اگر کسی خطرناک صورتحال میں اسے کھینچا جائے یا وہ کسی چیز میں پھنس جائے تو اس کے حصے فوراً الگ ہو جائیں، جس سے گلا گھٹنے یا جسمانی نقصان کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ حجاب نہ صرف افسر کی سلامتی کو یقینی بناتا ہے بلکہ اس کی عزت و وقار اور اسلامی پردے کو بھی محفوظ رکھتا ہے، اور مسلم خواتین کو مختلف آپریشنز میں فعال کردار ادا کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
گارڈین کے مطابق، یہ اقدام برطانوی پولیس کی اس وسیع تر کوشش کا حصہ ہے جس کا مقصد پولیس فورس میں مذہبی اقلیتوں کی نمائندگی کو فروغ دینا اور تنوع کو وسعت دینا ہے۔
اس حجاب کے ڈیزائنرز نے وضاحت کی ہے کہ بنیادی ہدف سلامتی کے تقاضوں اور اسلامی لباس کے اصولوں کے درمیان توازن قائم کرنا ہے اور اگر یہ منصوبہ کامیاب رہا تو اس محفوظ حجاب کا استعمال برطانیہ کی دیگر پولیس شاخوں اور ہنگامی خدمات تک بھی پھیلایا جائے گا۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ جدت ان دیگر ممالک کے لئے ایک نمونہ بن سکتی ہے جو سیکیورٹی فورسز اور ہنگامی خدمات میں مسلم خواتین کو شامل کرنا چاہتے ہیں اور ساتھ ہی ان کے مذہب اور ثقافت کے احترام کو بھی برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
یہ منصوبہ پیشہ ورانہ ماحول میں ٹیکنالوجی اور مذہبی حقوق کے باہمی امتزاج کی ایک واضح مثال ہے۔




