امریکہ

کینیڈا کی مسلم تنظیم نے کیوبیک میں اوبر ڈرائیور کو دھمکی کے بعد کارروائی کا مطالبہ کیا

کینیڈا کی مسلم تنظیم نے کیوبیک میں اوبر ڈرائیور کو دھمکی کے بعد کارروائی کا مطالبہ کیا

کینیڈا کی ایک مسلم وکالتی تنظیم نے کیوبیک میں ایک واقعے کے بعد اسلامو فوبیا کے خلاف مضبوط کارروائی کے مطالبات کو تازہ کیا ہے، جس میں ایک مسلم اوبر ڈرائیور کو مبینہ طور پر ایک مسافر نے چاقو سے دھمکی دی۔
نیشنل کونسل آف کینیڈین مسلمز (NCCM) نے کہا کہ یہ واقعہ مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی دشمنی کی عکاسی کرتا ہے اور خبردار کیا کہ اشتعال انگیز سیاسی اور میڈیا کی بیان بازی نے ایسے ماحول کو فروغ دیا ہے جس میں ایسے حملے ہو سکتے ہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر جاری ایک بیان میں، تنظیم نے حکام اور سیاسی رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ وہ فیصلہ کن جواب دیں اور نفرت پر مبنی تشدد کی عوامی سطح پر مذمت کریں۔
این سی سی ام کی فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق، یہ واقعہ 6 دسمبر کو پیش آیا، جب ایک مسافر نے مبینہ طور پر ڈرائیور سے اس کے مذہبی عقائد کے بارے میں پوچھا اور پھر اسے چاقو سے دھمکی دی۔
دوسرے مسافر نے مداخلت کی، جس سے صورتحال مزید خراب ہونے سے بچ گئی۔
کونسل نے کہا کہ یہ کیس کیوبیک میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے والی دھمکیوں کے وسیع تر انداز کا حصہ ہے۔
مونٹریال پولیس نے تصدیق کی کہ ایک 39 سالہ ڈرائیور نے اطلاع دی کہ اسے ایک مسافر نے تیز دھار والی چیز سے دھمکی دی۔
کیس کو نفرت انگیز جرائم کے یونٹ کو بھیج دیا گیا ہے، اور تفتیش جاری ہے۔ پولیس نے کہا کہ ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے، اور مشتبہ شخص اور ایک اہم گواہ کو تلاش کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

نیوز سے بات کرتے ہوئے، NCCM کے چیف ایگزیکٹو اسٹیفن براؤن نے کہا کہ یہ واقعہ مسلم کمیونٹیز میں بڑھتے ہوئے حفاظتی خدشات کو اجاگر کرتا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ نفرت پر مبنی تشدد کو بڑھنے سے پہلے روکنے کے لیے احتیاطی اقدامات کی ضرورت ہے۔
اس واقعے نے کمیونٹی گروپس کی جانب سے اسلامو فوبیا سے نمٹنے اور مذہبی شناخت کی بنیاد پر افراد کو حملوں سے بچانے کے لیے مضبوط پالیسیوں کے مطالبات کو تیز کر دیا ہے.

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button