شیعہ مرجعیت

اگر کسی معاشرے میں بیٹے کے لئے بھی جہیز جمع کرنا رائج ہو تو خمس کے واجب نہ ہونے کے حکم میں بیٹی اور بیٹے کے درمیان کوئی فرق نہیں ہوگا: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی

اگر کسی معاشرے میں بیٹے کے لئے بھی جہیز جمع کرنا رائج ہو تو خمس کے واجب نہ ہونے کے حکم میں بیٹی اور بیٹے کے درمیان کوئی فرق نہیں ہوگا: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی

مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور پیر 23 جمادی الثانی 1447 ہجری کو منعقد ہوا۔

جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔

جہیز پر خمس کے حکم کے بارے میں آیۃ اللہ العظمی شیرازی نے فرمایا: جن افراد کے لئے ایک ساتھ جہیز فراہم کرنا ممکن نہ ہو، ان کے لئے بتدریج جہیز تیار کرنے میں حرج نہیں ہے اور اس پر خمس واجب نہیں ہوتا، بشرطیکہ وہ رقم جمع کرنے کے بجائے براہِ راست سامان اور اشیاء خریدیں۔ اگر کوئی شخص رقم جمع کر کے بعد میں اس سے جہیز خریدنا چاہے تو اس صورت میں حکم مختلف ہوگا۔

معظم لہ نے مزید فرمایا: جن افراد میں مالی استطاعت ہو کہ وہ ایک ہی مرتبہ میں جہیز خرید سکیں، وہ اس حکم میں شامل نہیں ہوتے۔

اسی طرح آپ نے تاکید فرمائی: اگرچہ یہ مسئلہ صراحت کے ساتھ ادلّہ میں وارد نہیں ہوا، لیکن اگر کسی علاقے میں یہ عرف ہو کہ بیٹے کے لئے بھی جہیز جمع کیا جاتا ہے تو خمس کے واجب نہ ہونے کے حکم میں بیٹی اور بیٹے کے درمیان کوئی فرق نہیں ہوگا۔

واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے یہ روزانہ علمی نشستیں قبل از ظہر منعقد ہوتی ہیں، جنہیں براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل کے ذریعے یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھا جا سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button