
انتہا پسند سنی مسلح گروہ جیشالعدل نے اعلان کیا ہے کہ اس نے چند چھوٹے بلوچ گروہوں کے ساتھ مل کر “عوامی مزاحمتی محاذ” کے نام سے ایک نیا اتحاد تشکیل دیا ہے۔
شیعہ خبر رساں ایجنسی نے ریڈیو فردا کے حوالے سے رپورٹ دی کہ اس گروہ کے ایک گمنام ترجمان نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ اس اتحاد کا مقصد “ایران حکومت کے استبداد کے خلاف جدوجہد کی صلاحیت میں اضافہ” ہے، جبکہ اس بیان میں بلوچستان کی آزادی کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلی اس امر کی علامت ہو سکتی ہے کہ سخت گیر سنی گروہ جیشالعدل اپنے روایتی اہداف سے کچھ فاصلے پر جا رہا ہے۔
دوسری جانب، سپاہ پاسدارانِ انقلابِ اسلامی سے وابستہ خبر رساں ادارہ فارس نے اس بیان کو مالی حامیوں کو متوجہ کرنے کے لئے “نئی صورت گری” قرار دیا ہے۔اسی روز، اس گروہ نے سیستان و بلوچستان میں سپاہ پاسدارانِ انقلابِ اسلامی کی ایک سرحدی گشت پر ہونے والے ایک مہلک حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے۔




