
ممبئی۔ خوجہ شیعہ اثناء عشری جامع مسجد پالا گلی میں نماز جمعہ 12 دسمبر 2025 کو حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید روح ظفر رضوی صاحب قبلہ کی اقتدا میں ادا کی گئی۔
مولانا سید روح ظفر رضوی نے حدیث قدسی "اے رسول! اگر آپ نہ ہوتے تو میں افلاک کو خلق نہ کرتا، اگر علی (علیہ السلام) نہ ہوتے تو میں آپ کو خلق نہ کرتا اور اگر فاطمہ (سلام اللہ علیہا) نہ ہوتیں تو میں آپ دونوں کو خلق نہ کرتا۔” کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: کوئی مانے یا نہ مانے لیکن اس عقیدہ پر ہمارا یقین ہے، یہی ہماری نجات کا ذریعہ ہے اور آخرت میں یہی ہماری شفاعت کا ذریعہ ہے۔
آیت تطہیر کو بیان کرتے ہوئے مولانا سید روح ظفر رضوی نے فرمایا: آیت تطہیر حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ کی عصمت پر دلیل ہے، اگرچہ بی بی سلام اللہ علیہا کا مقام و مرتبہ اس دلیل سے بہت بلند ہے۔ یہ دلیل صرف دنیا کو سمجھانے کے لئے ہے۔
مولانا سید روح ظفر رضوی نے مزید فرمایا: تمام شیعہ اور اکثر اہل سنت مفسرین کے مطابق آیت تطہیر پنجتن پاک علیہم السلام کی شان میں نازل ہوئی اور اس میں محوریت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کو حاصل تھی۔
سورہ کوثر کا تذکرہ کرتے ہوئے مولانا سید روح ظفر رضوی نے فرمایا: کوثر سے مراد حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ہوں، یہی خیر کثیر ہیں، اللہ نے ان کی نسل میں 11 معصوم اماموں کو رکھا، اللہ نے وجہ بقائے کائنات ان کے فرزندوں کو قرار دیا۔ یاد رہے کہ مکمل سورہ کوثر حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شان میں نازل ہوا ہے۔
مولانا سید ظفر رضوی نے مزید فرمایا: پوری دنیا میں سادات موجود ہیں، یعنی حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی نسل موجود ہے، لیکن جو آپ کے دشمن تھے وہ ابتر ہوئے اور آج ان کی نسل کا کوئی نام و نشان نہیں ہے۔
مولانا سید روح ظفر رضوی نے ڈیجیٹل لائف کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا: آج جو ہمارے ہاتھوں میں موبائل موجود ہے اگر غور کریں تو اس نے ہمارے دین و عقیدے کو کمزور کر دیا ہے، چند برس پہلے تک ٹی وی وغیرہ کو لوگ معیوب سمجھتے تھے لیکن آج وہ سب ختم ہو گیا کیونکہ سب کچھ موبائل میں موجود ہے۔ لہذا ہمیں اپنے بچوں کی تربیت پر غور کرنا ہوگا اگر اسے ختم نہیں کر سکتے تو کم ضرور کریں۔
مولانا سید روح ظفر رضوی نے مزید فرمایا: وقت معین کریں کہ بچہ کتنی دیر اسکرین کے سامنے رہے گا۔ اگر چاہتے ہیں کہ کل یہ بچہ آخرت میں آپ کے لئے جان کا عذاب نہ بنے تو آج اسے جان کا عذاب نہ بنائیں۔ بچوں کو وقت دیجیۓ، بچوں کے موبائل پر نگاہ رکھیے۔ اگر گیم کے لئے بھی بچے کو موبائل دے رہے ہیں تو وہ گیم کھیلنے دیجئے جس سے اس کو فائدہ ہو، نقصان نہ ہو۔
مولانا سید روح ظفر رضوی نے فرمایا: پہلے بچوں کا ہوم ورک وغیرہ سب اسکول سے لکھ کر دیا جاتا تھا لیکن اب چھوٹے چھوٹے بچوں کے لئے بھی میسج آتے ہیں، لہذا مجبوری ہے اس سے الگ نہیں ہو سکتے لیکن کنٹرول ضرور کر سکتے ہیں۔




