پاکستانخبریں

اشرافیہ نے پاکستان کے قوانین کو یرغمال بنا لیا ہے: علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

‏سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نےکہا کہ اسلام آباد میں بلتستان کی معصوم بیٹی تابندہ بتول اور اس کی سہیلی کو ایک بگڑے ہوئے نواب کی گاڑی تلے کچلے جانے کا سانحہ نہ صرف انسانیت سوز ہے بلکہ یہ پورے ملک کے نظامِ عدل اور ریاستی رٹ پر ایک سنگین سوال ہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نےکہا کہ اس دل خراش واقعہ کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں اور اسے پاکستان میں بڑھتی ہوئی لاقانونیت، طاقت ور طبقے کی اجارہ داری، اور کمزور شہریوں کے حقوق کی بے رحمانہ پامالی کی جیتی جاگتی مثال قرار دیتا ہوں۔

‏یہ واقعہ صاف بتاتا ہے کہ اشرافیہ نے اس ملک کے قوانین کو یرغمال بنا لیا ہے۔ یہاں کمزور کے لئے قانون تلوار بن جاتا ہے اور طاقت ور کے لئے ڈھال، عام شہری اگر معمولی خلاف ورزی بھی کرے تو اسے فوراً گرفتار کر لیا جاتا ہے لیکن ایک نواب زادے کے ہاتھوں دو بیٹیوں کا قتل ہو جائے تو ریاستی ادارے خاموش، میڈیا محتاط، اور سیاسی قیادت گونگی ہو جاتی ہے۔ یہ رویہ ایک خطرناک قومی زوال کی نشانی ہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نےکہا کہ ‏میں مطالبہ کرتا ہوں کہ گرفتار ملزم پر دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ چلایا جائے،مقتول بچیوں کے خاندان پر ڈالا جانے والا ہر قسم کا سماجی، سیاسی یا انتظامی دباؤ فوری ختم کیا جائے،اس کیس کو دبانے یا کمزور کرنے کی ہر کوشش کے خلاف شفاف عدالتی انکوائری کرائی جائے۔
‏اگر ریاست نے اس بار بھی اشرافیہ کے سامنے ہتھیار ڈالے تو قوم کا ریاستی اداروں سے اعتماد اٹھ جائے گا۔ ہم کسی صورت اس ناانصافی کو قبول نہیں کریں گے اور مظلوم خاندان کے ساتھ ہر سطح پر کھڑے رہیں گے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button