یورپ

جرمن عدالت نے حجاب پر پابندی کو برقرار رکھا

جرمن عدالت نے حجاب پر پابندی کو برقرار رکھا

جرمنی کی ریاست ہیسے کی ایک عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ ایک مسلمان وکیل جو عدالتی کارروائی کے دوران اپنا حجاب اتارنے سے انکار کرتی ہے، وہ جج یا استغاثہ کے طور پر خدمات انجام نہیں دے سکتی۔
ڈرم اشٹاٹ میں انتظامی عدالت نے ریاست کے اس فیصلے کو برقرار رکھا جس میں اس کی درخواست مسترد کی گئی تھی۔ عدالت نے نوٹ کیا کہ اگرچہ اس کی مذہبی آزادی کو آئینی طور پر اہم حیثیت حاصل ہے، لیکن ریاستی غیر جانبداری اور مقدمے میں شامل افراد کے غیر جانبدار ماحول کے حق کو زیادہ اہمیت دی گئی۔
فیصلے کے مطابق، درخواست گزار نے اپنے انٹرویو کے دوران واضح کر دیا تھا کہ وہ عدالتی کارروائی میں شامل افراد کے ساتھ بات چیت کرتے وقت اپنا حجاب نہیں اتاریں گی۔ حکام کا کہنا ہے کہ عدالتی اہلکاروں کی جانب سے مذہبی علامات کا اظہار عدالتی غیر جانبداری پر عوامی اعتماد کو متاثر کر سکتا ہے۔
اکتوبر میں براؤن شوائیگ کی اعلیٰ علاقائی عدالت نے بھی اسی طرح کا فیصلہ جاری کیا تھا، جس میں تصدیق کی گئی کہ لوئر سیکسنی میں ریاستی قانون پیشہ ور اور عوامی ججوں دونوں کو مذہبی، سیاسی یا نظریاتی علامات ظاہر کرنے سے روکتا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلے غیر متناسب طور پر مسلمان خواتین کو متاثر کرتے ہیں اور عوامی خدمات تک مساوی رسائی میں رکاوٹ بنتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button