اسلامی دنیاافغانستانخبریں

افغانستان میں توانائی کا شدید بحران؛ اقوامِ متحدہ کی جانب سے ملک کی اکثریت آبادی کے لئے پائیدار بجلی کی عدم دستیابی پر انتباہ

افغانستان اب بھی خطہ کے وسیع ترین توانائی بحرانوں میں سے ایک کا سامنا کر رہا ہے۔

اقوامِ متحدہ کی تازہ رپورٹ کے مطابق یہ بحران لاکھوں افراد کی روزمرہ زندگی کو شدید متاثر کر رہا ہے اور صحت و ماحولیات کو سنگین خطرات سے دوچار کر رہا ہے۔

افغانستان میں توانائی کا بحران ایک ایسے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے کہ اقوامِ متحدہ کے مطابق ابھی تک ملک کی 80 فیصد سے زیادہ آبادی پائیدار اور مسلسل بجلی تک رسائی سے محروم ہے۔

شیعہ خبررساں ایجنسی نے ٹی آر ٹی فارسی کے حوالے سے رپورٹ دیا کہ اس عالمی ادارے نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا کہ قابلِ اعتماد قومی گرڈ کی عدم موجودگی اور توانائی کی پیداوار و ترسیل کے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کے فقدان نے لاکھوں خاندانوں کو گھروں کو گرم رکھنے، کھانا پکانے اور روشنی کے لئے لکڑی، کوئلے اور دیگر ٹھوس ایندھن پر انحصار کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

یہ صورتحال نہ صرف عوامی صحت کے لئے خطرہ ہے بلکہ ماحولیاتی تباہی کی رفتار بھی تیز کر رہی ہے۔

اقوامِ متحدہ کی اسی رپورٹ کے مطابق، اس بحران کے اثرات صرف گھریلو زندگی تک محدود نہیں؛ بہت سے اسکول، کلینک اور عوامی خدمات کے مراکز بھی بجلی کی کمی کے باعث پوری صلاحیت سے کام نہیں کر پا رہے۔ اس کا نتیجہ تعلیم، صحت اور عوامی خدمات کے معیار میں نمایاں کمی کی صورت میں سامنے آ رہا ہے۔

مقامی میڈیا نے بھی ان اعداد و شمار کو نمایاں کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کی عدم دستیابی نے دیہی علاقوں میں غربت کے چکر کو مزید گہرا کر دیا ہے اور معاشی مواقع کو انتہائی حد تک محدود کر دیا ہے۔

رپورٹ میں اقوامِ متحدہ نے قابلِ تجدید توانائی کے شعبہ میں جاری اقدامات کا بھی ذکر کیا ہے اور بتایا کہ بعض علاقوں میں سولر سسٹمز کی تنصیب نے اسکولوں، اسپتالوں اور کاروباری مراکز کے کچھ حصوں کو بجلی فراہم کرنا ممکن بنایا ہے۔

تاہم مقامی ذرائع ابلاغ نے ان منصوبوں کو مثبت مگر ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بحران کی وسعت طویل مدت کی منصوبہ بندی اور عالمی تعاون کے بغیر حل نہیں ہو سکتی۔

افغان میڈیا سے گفتگو کرنے والے توانائی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمسایہ ممالک سے بجلی کی درآمد پر افغانستان کا شدید انحصار توانائی کے نظام کو انتہائی کمزور بناتا ہے اور کسی بھی قسم کی کشیدگی یا اقتصادی رابطوں میں رکاوٹ ملک بھر میں وسیع پیمانے پر بلیک آؤٹس کا باعث بن سکتی ہے۔

ان کے مطابق، شمسی توانائی میں سرمایہ کاری، نیم تکمیل شدہ ڈیموں کی بحالی اور مقامی چھوٹے گرڈز کا قیام موجودہ دباؤ کو کم کر سکتا ہے، بشرطیکہ سیاسی استحکام اور عالمی تعاون بھی میسر ہو۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button