دمشق اور شام کے دیگر شہروں میں سنی شدت پسند گروہوں کے بیک وقت اجتماعات؛ بنی اُمیہ کی نمائندگی اور موجودہ دور میں معاویہ کی پیروی پر تاکید

گزشتہ روز دمشق اور شام کے کئی دیگر شہروں میں سلفی اور شدت پسند سنی گروہوں کی جانب سے بیک وقت اجتماعات منعقد کئے گئے، جن میں شرکاء نے کھل کر اعلان کیا کہ وہ "بنی اُمیہ کے نمائندہ” ہیں۔
شیعہ خبر رساں ایجنسی کے مطابق، شامی ٹی وی اور جولانی دھڑے سے منسلک میڈیا اداروں پر نشر ہونے والی تصاویر میں دیکھا گیا کہ ان اجتماعات کے شرکاء نے بعض ممالک کی خارجہ پالیسیوں کے خلاف نعرے بھی لگائے۔
یہ اجتماعات شامی مقامی میڈیا پر براہِ راست نشر کئے گئے، جن میں سلفی گروہوں اور انتہا پسند سنیوں کے متعدد افراد شریک تھے۔
میڈیا رپورٹس اور ماہرین نے واضح کیا ہے کہ ان گروہوں کا مقصد ایسے اجتماعات کے ذریعہ شام میں اپنے فکری دھڑے کی پوزیشن مضبوط کرنا ہے اور اس طریقے سے وہ اپنے نظریات کو عوام تک پہنچانا چاہتے ہیں۔
شرکاء نے تاریخی سلسلے میں بنی اُمیہ کے راستے پر قائم رہنے پر بھی زور دیا، اور اسی موقف کو اس اجتماع کے انعقاد کی سب سے اہم وجہ قرار دیا۔ اسی بنیاد پر ان کا باضابطہ پیغام عوام تک پہنچایا گیا۔




