
افغانستان کی سفارتی صورتحال میں تازہ ترین تبدیلیاں اِس جانب اشارہ کرتی ہیں کہ روس کی جانب سے طالبان کی رسمی شناسائی کے بعد، یہ گروہ اب تیزی سے اپنی خارجی روابط کو وسعت دینے کی راہ پر گامزن ہے۔ تجزیہکاروں کے مطابق یہ عمل طالبان کو بغیر کسی داخلی تبدیلی کے ’’قانونی شناسائی‘‘ کے دروازے تک پہنچا سکتا ہے۔
اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔
روس کی جانب سے طالبان کی سرکاری سطح پر شناسائی، اس گروہ کی سفارت کاری کے ایک نئے دور کی شروعات قرار دی جا رہی ہے۔
ایسا دور جو عالمی سطح پر جائز حیثیت حاصل کرنے کی کوششوں سے وابستہ ہے اور جس کی بازگشت یورپ اور حتیٰ کہ امریکہ تک جا پہنچی ہے۔
فرانسیسی جریدے لوپوئن میں شائع تجزیے کے مطابق، مسکو میں افغانستان کے سفارت خانے پر طالبان کا پرچم لہرانا، اس گروہ نے ’’دیگر ممالک کے لئے نمونہ‘‘ قرار دیا ہے۔
ایسا اقدام جو خواتین، سیاسی مخالفین اور اقلیتوں پر طالبان کے مظالم کے ناقد ممالک کی پالیسیوں کے سراسر خلاف ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال میں طالبان کے سفارتی دفاتر کا نیٹ ورک بڑھا ہے اور اب یہ انتیس ملکوں تک جا پہنچا ہے۔
اس سلسلہ کی سب سے اہم پیش رفت جرمنی میں دیکھنے کو ملی، جہاں طالبان کے نمائندے برلن میں افغان سفارت خانے اور بون میں قونصل خانے میں موجود ہیں۔
اس اقدام نے جرمن سیاست میں سخت ردّعمل کو جنم دیا ہے۔
جرمن حکومت نے لوپوئن کو بتایا کہ اس کا مقصد طالبان کی رسمی شناسائی نہیں، بلکہ اُن افغان مہاجرین کے مقدمات دیکھنا ہے جن پر سنگین جرائم کے الزامات یا سزائیں موجود ہیں۔
ناروے نے بھی اس سے قبل ایک طالبان اہلکار کو انتظامی ذمہ دار کے عنوان سے داخلے کی اجازت دی تھی، جبکہ سوئٹزرلینڈ، آسٹریا اور بیلجیم نے کابل کے ساتھ اپنے روابط بڑھا دیے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ایک ماہر نے لوپوئن سے گفتگو میں اس سلسلہ کو ’’عملی شناسائی سے قانونی شناسائی کی طرف منتقلی‘‘ قرار دیا ہے۔
لوپوئن نے واشنگٹن کے رویّے میں نرمی کا تذکرہ بھی کیا ہے— دوحہ میں بار بار ہونے والی ملاقاتوں سے لے کر کچھ طالبان کمانڈروں کے سروں پر مقرر انعامات کو ہٹانے تک ہے۔
یہ جریدہ طالبان کے چین، ایران اور بھارت کے ساتھ بڑھتے ہوئے روابط کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے۔
لوپوئن کے مطابق طالبان خود کو بین الاقوامی اداروں میں شمولیت کے لئے تیار ظاہر کر رہے ہیں۔
تاہم مصنف کے خیال میں یہ دعویٰ افغانستان میں خواتین کی بدترین صورتِ حال سے کلی طور پر متصادم ہے۔




