عورتوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن پر "المسلم الحر” کا بیان
عورتوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن پر "المسلم الحر” کا بیان
عالمی تنظیم عدم تشدد (المسلم الحر) نے عورتوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کی مناسبت سے بین الاقوامی برادری کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر قسم کے ظلم و امتیاز کا مقابلہ محض انسانی فریضہ نہیں بلکہ ایک دینی ذمہ داری بھی ہے، جو اسلامی شریعت کی انصاف، رحمت اور انسانی وقار کے تحفظ پر مبنی روح کے عین مطابق ہے۔
تنظیم نے اپنے ایک بیان میں، جو "شیعہ نیوز ایجنسی” کو موصول ہوا، وضاحت کی کہ مرد اور عورت دونوں کی عزت و کرامت یکساں طور پر محفوظ ہے، اور اسلام نے عورت کی حیثیت کو بلند کرتے ہوئے اس کے حقوق کو پامال کرنے یا نقصان پہنچانے والے ہر عمل کو جرم قرار دیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اسلامی تعلیمات انسانیت میں مساوات کے اصول کو مضبوط کرتی ہیں، جیسا کہ قرآنِ کریم میں آیا ہے:
"بے شک مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں، مومن مرد اور مومن عورتیں… اللہ نے ان سب کے لیے مغفرت اور عظیم اجر تیار کیا ہے۔”
اسی طرح نبی اکرم محمد صلی اللہ علیہ وآلہ نے حسنِ سلوک کی تاکید فرمائی:
"تم میں سے بہترین وہ ہے جو اپنے اہلِ خانہ کے لیے بہتر ہو، اور میں تم سب میں اپنے اہل کے لیے سب سے بہتر ہوں۔”
یہ واضح نبوی ہدایت ہے جو کسی بھی قسم کے ظلم کو حرام قرار دیتی ہے اور اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ تشدد اسلام کی اخلاقی تعلیمات کے خلاف ہے۔
شریعتِ اسلامی نیز اس اصول پر قائم ہے کہ "نہ کسی کو نقصان پہنچانا جائز ہے، نہ نقصان کا بدلہ نقصان سے دینا”، جو ہر جسمانی، نفسیاتی، زبانی یا مالی اذیت کی نفی کرتا ہے۔
تنظیم نے اس بات پر زور دیا کہ عورت معاشرتی تعمیر کی بنیادی ستون ہے، کیونکہ وہ نسلوں کی تربیت اور خاندانی استحکام کی ضامن ہے، اس لیے اس کا تحفظ اور بااختیار بنانا معاشرتی ترقی کی بنیادی شرط ہے۔
تنظیم کے مطابق عورتوں کی اقتصادی، سماجی اور سیاسی میدانوں میں شرکت ایک فطری حق ہے جسے کسی قسم کے امتیاز یا تشدد کے خوف کے بغیر محفوظ کیا جانا چاہیے۔
بیان میں حکومتوں اور مذہبی و سماجی اداروں سے اپیل کی گئی ہے کہ عورتوں کے خلاف تشدد کے مسئلے کو سنجیدگی سے لیا جائے، مجرموں کے خلاف سخت قانونی کارروائیاں کی جائیں، اور متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے تیز اور منصفانہ تحقیقات کی جائیں۔
ساتھ ہی، تنظیم نے درست دینی آگاہی کو فروغ دینے، غلط تصورات کی درستی، اور تشدد کو رسم و رواج کے نام پر جواز دینے کی روش کے خاتمے پر زور دیا۔
مزید برآں، تنظیم نے مظلوم خواتین کی عزت و راز داری کو برقرار رکھتے ہوئے ان کے لیے محفوظ پناہ گاہیں اور سہولیات فراہم کرنے کی ضرورت پر تاکید کی۔
انہوں نے اقتصادی اور تعلیمی لحاظ سے عورتوں کو بااختیار بنانے اور مردوں و نوجوانوں کے لیے اخلاقی و سماجی آگاہی کے پروگرام شرو ع کرنے پر بھی زور دیا تاکہ احترام اور شراکت کا کلچر پروان چڑھے۔
اختتام پر عالمی تنظیم المسلم الحر نے کہا کہ عورتوں کے خلاف تشدد اسلام کے اعلیٰ مقاصد سے سراسر انحراف اور معاشرتی استحکام کے لیے خطرہ ہے۔
لہٰذا اس کا خاتمہ ایک مشترکہ ذمہ داری ہے جس کے لیے اجتماعی جدوجہد ضروری ہے تاکہ ہر عورت اور لڑکی ایک محفوظ اور باعزت زندگی گزار سکے۔




