هندوستان: حقوقِ نسواں کا تحفظ؛ سیرتِ فاطمہ علیہا السلام کی پیروی کا اہم تقاضہ: آقا سید حسن موسوی
هندوستان: حقوقِ نسواں کا تحفظ؛ سیرتِ فاطمہ علیہا السلام کی پیروی کا اہم تقاضہ: آقا سید حسن موسوی
ایامِ عزائے فاطمی کی مناسبت سے جموں و کشمیر انجمنِ شرعی شیعیان کے زیرِ اہتمام مرکزی امام بارگاہ بڈگام، امام بارگاہ یاگی پورہ ماگام اور شولی پورہ بڈگام میں مجالسِ عزاء کا انعقاد کیا گیا۔ ان مجالس میں ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مندوں نے شریک ہو کر جنابِ سیدہ فاطمہ زہراء علیہا السلام کی عزاداری میں شرکت کی۔
اس موقع پر انجمنِ شرعی شیعیان سے وابستہ ذاکرین نے مرثیہ خوانی کی، جبکہ انجمن کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے مرکزی امام بارگاہ بڈگام میں شہزادیِ کونین، جنابِ سیدہ فاطمہ الزہراء علیہا السلام کی سیرتِ طیبہ اور شان و عظمت کے مختلف پہلوؤں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
انہوں نے جنابِ سیدہ علیہا السلام کے زہد و تقویٰ، سخاوت و کریم، عشق و عرفانِ الٰہی اور دین و ملت کے حوالے سے فکرمندی کو اعلیٰ ترین نمونۂ عمل قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ ایک صالح اور پرامن اسلامی معاشرہ کی تعمیر کے لیے خاتونِ جنت جنابِ سیدہ فاطمہ زہراء علیہا السلام کے کردار و عمل سے بہتر کوئی لائحہ عمل ممکن نہیں۔
آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کہا کہ سیرتِ فاطمہ علیہا السلام اور ان کے مقام و منزلت کی طرف لوگوں کو متوجہ کرکے معاشرے سے سماجی بدعات اور اخلاقی بے راہ روی کا خاتمہ نہایت آسانی سے کیا جا سکتا ہے۔
انجمنِ شرعی شیعیان جموں و کشمیر کے صدر نے مزید کہا کہ سیدہ فاطمہ زہراء علیہا السلام فرائض و حقوقِ نسواں کی سب سے عظیم المرتبت ترجمان ہیں۔
انہوں نے خواتین کے وہ حقوق، جو اسلام نے ان کے لیے مقرر کیے ہیں، ان کی بقا اور بحالی کے لیے نہایت سخت اور تکلیف دہ حالات کا سامنا کیا۔ رسولِ اسلام حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ کی اس برگزیدہ بیٹی اور خواتینِ عالم کی سردار جنابِ فاطمہ زہراء علیہا السلام کے تئیں خراجِ عقیدت اور ان کی سیرتِ پاک کا سب سے اہم تقاضا یہی ہے کہ ہم خواتین کے حقوق کی پاسداری کریں، ان کی ادائیگی میں کسی تردد یا کمزوری کا شکار نہ ہوں۔




