
میدانی تحقیق اور جامعاتی مطالعات سے انکشاف ہوا ہے کہ ایران میں افسردگی کی شرح تشویشناک حد تک بڑھ چکی ہے اور معاشی، جغرافیائی اور صنفی تفاوت نے ذہنی عوارض کے پھیلاؤ میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
دریں اثنا، مریضوں کی بڑی تعداد اب بھی علاج کی سہولتوں سے محروم ہے۔
اس سلسلے میں ایک مفصل رپورٹ پیشِ خدمت ہے:
ایران میں افسردگی میں تیزی سے اضافہ ملک کے سنگین ترین سماجی و صحت عامہ کے چیلنجوں میں سے ایک بن چکا ہے۔
خبررساں ادارہ «اخبارِ شیعہ» کے مطابق، «سهام نیوز» نے رپورٹ کیا ہے کہ ذہنی صحت سے متعلق اداروں اور جامعاتی مراکز کے اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ ایران میں افسردگی کی شرح عالمی اوسط سے نمایاں طور پر زیادہ ہے، جس نے ماہرینِ نفسیات اور صحتِ عامہ کے ماہرین کی تشویش کو بڑھا دیا ہے۔
تہران یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے محققین کے مطابق، معاشی مشکلات، سماجی دباؤ، صحت کی سہولتوں تک غیر مساوی رسائی اور پسماندہ علاقوں کی دشوار زندگی، افسردگی میں اضافے کے نمایاں عوامل ہیں۔
انھی اعداد و شمار کے مطابق دیہی علاقوں یا کم ترقی یافتہ صوبوں میں رہنے والے افراد شہری آبادی سے زیادہ نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں۔
تحقیقات یہ بھی ظاہر کرتی ہیں کہ صنفی عدم مساوات افسردگی کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کرتی ہے؛ خواتین مردوں کے مقابلے میں زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔
مزید برآں، نفسیاتی علاج سے متعلق سماجی بدنامی (اسٹیگما) اور بیماری کے علاج کی اہمیت سے ناواقفیت کے باعث، کئی متاثرین علاج سے محروم رہ جاتے ہیں۔ماہرینِ صحت کے مطابق، صرف ایک تہائی نفسیاتی مریض علاج کے لیے مراکز کا رخ کرتے ہیں جبکہ دو تہائی یا تو سماجی تاثر کے خوف یا لاعلمی کے باعث علاج ترک کر دیتے ہیں۔جغرافیائی تفاوت بھی ان مطالعات میں نمایاں ہے۔«سهام نیوز» کے مطابق 1400 ہجری شمسی (2021) کے ایک سروے کے نتیجوں سے ظاہر ہوا کہ ایران کے مغربی صوبے مثلاً ایلام، کردستان، کرمانشاہ، لرستان اور ہمدان میں نفسیاتی عوارض کی شرح 27.2 فیصد کے ساتھ سب سے زیادہ ہے، جبکہ شمالی صوبوں جیسے گیلان، سمنان، گلستان اور مازندران میں یہ شرح 20.2 فیصد کے ساتھ کم ترین پائی گئی۔
مرکزِ ملی برائے مطالعاتِ اعتیاد، تہران یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کی سربراہ آفرین رحیمی موقر کے بقول، ایران کی تقریباً 13 فیصد آبادی یعنی تقریباً 1 کروڑ 20 لاکھ افراد افسردگی کے شکار ہیں؛ یہ شرح عالمی اوسط سے دوگنی ہے اور ملک کی ذہنی صحت کے مستقبل کے لیے ایک سنگین انتباہ ہے۔




