خبریںصحت اور زندگیعلم اور ٹیکنالوجی

جانوروں میں جینیات اور ماحولیاتی تبدیلی کے باعث دائمی امراض میں اضافہ

ایک نئی تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں مختلف جانور — بشمول پالتو جانور، مویشی اور سمندری حیات — تیزی سے کینسر، ذیابیطس، موٹاپے اور جوڑوں کے امراض جیسے دائمی مسائل کا شکار ہو رہے ہیں۔ یہ تحقیق رسک اینالیسز میں شائع ہوئی، جس کی سربراہی انتونیا ماتاراگکا نے کی۔

مطالعہ کے مطابق کچھ نسلوں کے کتوں، بلیوں اور مویشیوں میں جینیاتی کمزوری دائمی بیماریوں کا اہم سبب ہے، جبکہ غذائی قلت، ورزش کی کمی اور مستقل ذہنی دباؤ جیسے ماحولیاتی عوامل بھی بیماریوں کے خطرات بڑھا رہے ہیں۔

تحقیق میں درج نمایاں مثالیں:

گھریلو پالتو جانوروں میں بڑھتا ہوا موٹاپا

فارم میں پالے جانے والے سوروں میں اوسٹیو آرتھرائٹس کے بلند تناسب

بیلوگا وہیلز میں آنتوں کا کینسر

فارمز میں پالی جانے والی سالمون مچھلی میں کارڈیو مایوپیتھی

آلودہ دریا کے دہانوں میں رہنے والی جنگلی حیات، جہاں صنعتی کیمیکلز (PAHs، PCBs) پائے جاتے ہیں، میں بھی ٹیومرز کی شرح زیادہ ہے۔

محققین نے خبردار کیا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی، شہری پھیلاؤ، آلودگی اور حیاتیاتی تنوع کی کمی کے باعث یہ خطرات مزید بڑھ رہے ہیں۔ تحقیق میں "ون ہیلتھ” اور "ایکو ہیلتھ” ماڈلز کی اہمیت بھی اجاگر کی گئی ہے تاکہ انسان، جانور اور ماحول کے درمیان مربوط نظام کے تحت بیماریوں کی بروقت شناخت اور روک تھام ممکن ہو سکے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button