خبریںہندوستان

اہل بیت علیہم السلام کے راستے سے بہتر دنیا میں کسی کا راستہ نہیں: مولانا سید احمد علی عابدی

ممبئی۔ خوجہ شیعہ اثناء عشری جامع مسجد پالا گلی میں نماز جمعہ 14 نومبر 2025 کو حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید احمد علی عابدی صاحب قبلہ کی اقتدا میں ادا کی گئی۔

مولانا سید احمد علی عابدی نے ایام عزائے فاطمی کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کے ایام ہیں۔ جو لوگ بھی اس سلسلہ میں مجلسیں کر رہے ہیں، عزاداری کر رہے ہیں یا کوئی اور خدمت انجام دے رہے ہیں خداوند عالم ان تمام خدمات کو قبول فرمائے اور ان کی توفیقات میں اضافہ فرمائے۔

مولانا سید احمد علی عابدی نے مزید فرمایا: یہ دن صرف ایک یادگار نہیں ہیں بلکہ ایک درس ہے، عبرت ہے، ایک تعلیم ہے جو ہم سب کو حاصل کرنا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ صرف آئے، بیٹھے، روئے اور چلے گئے۔ اگرچہ بیٹھنے اور رونے کا بھی ثواب ہے، لیکن اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہم اس سے زیادہ ثواب حاصل کریں اور ہماری زندگی اور زیادہ پرسکون ہو تو ہمیں چاہیے کہ ہم صدیقہ طاہرہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی حیات طیبہ کا غور سے مطالعہ کریں۔

حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی سیرت پر عمل کی تاکید کرتے ہوئے مولانا سید احمد علی عابدی نے فرمایا: ہمیں چاہیے کہ ہم حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی سیرت پر چلیں تاکہ ہم بھی اس راستے پر چلیں جس راستے پر اہل بیت علیہم السلام چلتے تھے اور یقین کر لیں کہ اہل بیت علیہم السلام کے راستے سے بہتر دنیا میں کسی کا راستہ نہیں ہے۔ اہل بیت علیہم السلام کے راستے کے علاوہ کوئی راستہ نہ نجات دلا سکتا ہے اور نہ ہی جنت تک پہنچا سکتا ہے۔

حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی حدیث "عورت کے لئے سب سے بہتر ہے کہ نہ اسے کوئی نامحرم دیکھے اور نہ ہی وہ کسی نامحرم کو دیکھے۔” بیان کرتے ہوئے مولانا سید احمد علی عابدی نے فرمایا: عورت کے لئے سب سے بہتر حجاب ہے۔ حجاب فیشن نہیں بلکہ واجب ہے۔

انہوں نے دور حاضر کی بے حجابی کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: جیسے جیسے انسان کی دنیوی دولت و شہرت میں اضافہ ہوتا ہے حجاب کم ہوتا چلا جاتا ہے جبکہ اسلام میں حجاب واجب ہے۔

اسلامی اور غیر اسلامی تہذیب و احکام کا ذکر کرتے ہوئے مولانا سید احمد علی عابدی نے فرمایا: دنیا میں انسان جیسے جیسے ترقی کرتا ہے اس کو چھوٹ بھی زیادہ ملتی ہیں لیکن اسلام میں انسان جس قدر بلندی حاصل کرتا ہے اس سے توقعات بھی بڑھ جاتی ہے اور اس کی ذمہ داریوں میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button