عنبر فاؤنڈیشن کے چیئرمین سید وفا عباس کی جانب سے وزیرِ دفاع ہند شری راج ناتھ سنگھ کو بھیجی گئی تجویز پر مرکزی حکومت نے سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے باقاعدہ کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔
وفا عباس نے اپنے مکتوب میں "حضرت علی علیه السلام انٹرنیشنل یونیورسٹی” کے قیام کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ صرف ایک یونیورسٹی نہیں بلکہ انسانیت، علم اور اتحاد کی ایک مشعل و مرکز ثابت ہوگا۔
انہوں نے اپنے خط میں لکھا تھا: حضرت علی علیه السلام کی شخصیت عدل، علم اور انسانیت کی اعلیٰ مثال ہے۔ ان کے نام پر قائم ہونے والی یہ یونیورسٹی مذہب، ذات پات اور طبقے سے بالاتر ہو کر ہر ہندوستانی کو ایک پلیٹ فارم پر جوڑے گی۔”
سید وفا عباس نے یہ بھی ذکر کیا کہ یہ یونیورسٹی Artificial Intelligence, Robotics, Cybersecurity, Data Science جیسے جدید علمی مضامین کے ساتھ ساتھ اخلاقیات اور انسانیت کی تعلیم بھی دے گی۔
سید وفا عباس کی اس تجویز کو وزیرِ دفاع کی ہدایت پر خصوصی فرائض کے افسر کے۔ پی۔ سنگھ نے سنجیدگی سے لیتے ہوئے وزارتِ تعلیم کو بھیجا۔
بعد ازاں حکومتِ ہند کی وزارتِ تعلیم، محکمۂ اعلیٰ تعلیم نے 6 نومبر 2025 کو ایک سرکاری مراسلہ (Office Memorandum) جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ: وزیرِ دفاع کے OSD کے۔ پی۔ سنگھ کی جانب سے موصولہ مکتوب پر حسبِ قواعد ضروری کارروائی عمل میں لائی جائے۔ یہ ایک اہم معاملہ ہے لہٰذا اس پر رائج ضوابط کے مطابق پیش رفت کی جائے۔”
یہ مراسلہ معاون سکریٹری سنجے کمار کی جانب سے جاری کیا گیا، جس کی نقل (کاپی) وزارتِ خارجہ اور وزارتِ دفاع دونوں کو ارسال کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ یہ تجویز صرف ایک تعلیمی منصوبہ نہیں بلکہ ایک سماجی پیغام بھی ہے۔ جو ملی یکجہتی کے لئے بے حد مفید ہے۔
حضرت علی علیه السلام انٹرنیشنل یونیورسٹی پروجیکٹ کے ترجمان اور کوآرڈینیٹر سید رضوان مصطفیٰ نے کہا: “یہ منصوبہ صرف ایک عمارت نہیں بلکہ افکار و نظریات کی یونیورسٹی ہوگا۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ یونیورسٹی نئی نسل کو صرف ڈگری نہیں بلکہ انسانیت، کردار اور ذمہ داری کا درس دے۔”
واضح رہے کہ مارچ 2023 میں سینیئر صحافی سید رضوان مصطفی نے اعلان کیا تھا کہ عنقریب حضرت علی علیه السلام انٹرنیشنل یونیورسٹی کا قیام عمل میں آئے گا۔ جس کے لئے کوششیں جاری ہیں۔




