یورپ

فن لینڈ میں نفرت پر مبنی جرائم میں گزشتہ سال ریکارڈ اضافہ درج

فن لینڈ میں نفرت پر مبنی جرائم میں گزشتہ سال ریکارڈ اضافہ درج

فن لینڈ میں ‌ 2025ء میں نفرت انگیز جرائم کے معاملوں  میں ریکارڈ اضافہ درج کیا گیا ہے، جہاں تقریباً 70؍ معاملے متاثرین کے نسلی یا قومی تناظرسے تعلق رکھتے  ہیں۔ملکی میڈیا کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ فن لینڈ میں نفرت انگیز جرائم کی رپورٹوں میں سنہ 2020ءکے بعد سے مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جہاں بیشتر مشتبہ مقدمات میں زبانی توہین، دھمکیوں اور ہراسانی کے واقعات شامل ہیں۔پولیس یونیورسٹی کالج کی رپورٹ کے مطابق اس سال ملک میں مشتبہ نفرت انگیز جرائم کی تعداد ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی ہے، جہاں پولیس نے کل 1808؍ مشتبہ مقدمات درج کیے ہیں، جو کہ سنہ 2023ء کے مقابلے میں 13؍ فیصد زیادہ ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان مشتبہ جرائم کے پیچھے زیادہ تر نسلی تعصب کارفرما تھا، جبکہ تقریباً 70؍ فیصد مقدمات متاثرین کے نسلی یا قومی پس منظر کی بنیاد پر درج کیے گئے ہیں۔پولیس یونیورسٹی کالج کے مطابق، ’’ ملک کےکرمنل کوڈ میں نفرت انگیز جرم یا نفرت انگیز تقریر کی کوئی مخصوص قسم شامل نہیں ہے، لیکن نفرت کا محرک سزا بڑھانے کی ایک بنیاد ہے۔ اس لیے کوئی بھی عمل جو قانون سازی کے تحت جرم ہے، نفرت انگیز جرم ہو سکتا ہے۔‘‘یونیورسٹی کی محقق جینٹا راؤتا نے بتایا کہ گذشتہ سال درج ہونے والے نفرت انگیز جرائم میں متاثرین کی معذوری، جنسی رجحان یا مذہبی پس منظر بھی شامل تھے۔راؤتا کے مطابق، یہ رجحان تشویشناک ہے۔ میری رائے میں، معذور افراد کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں اضافہ معاشرتی پستی کی عکاسی کرتا ہے، جہاں کمزور طبقات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔‘‘رپورٹ کے مطابق، فن لینڈ میں رہنے والے شامی باشندے سب سے زیادہ نشانہ بنے، جہاں مسلمانوں کو سب سے زیادہ نشانہ بنایا گیا، اور یہ مشتبہ جرائم عموماً آن لائن پیش آئے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button