سعودی عرب

ہیومن رائٹس واچ: سعودی عرب میں تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاج کرنے والے غیر ملکی مزدور گرفتار

ہیومن رائٹس واچ: سعودی عرب میں تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاج کرنے والے غیر ملکی مزدور گرفتار

ہیومن رائٹس واچ نے اطلاع دی ہے کہ سعودی حکام نے مکہ مکرمہ میں بیتور سعودی عربیہ تعمیراتی کمپنی کے گیارہ غیر ملکی مزدوروں کو گرفتار کر لیا ہے جنہوں نے آٹھ ماہ سے زائد عرصے سے تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاج کیا تھا

۔تنظیم کے مطابق مسار منصوبے پر کام کرنے والے چھ سو سے زائد مزدور گزشتہ کئی ماہ سے اجرتوں سے محروم ہیں۔
یہ منصوبہ چھبیس ارب ڈالر مالیت کے ساتھ سعودی عوامی سرمایہ کاری فنڈ سے چلایا جا رہا ہے۔
گرفتار مزدور ترکی، مصر، بھارت اور پاکستان سے تعلق رکھتے ہیں۔ چند مزدوروں کو احتجاجی ویڈیوز شیئر کرنے پر دھمکیاں دی گئیں اور گرفتار کیا گیا۔
ہیومن رائٹس واچ کے مشرقِ وسطیٰ کے نائب ڈائریکٹر مائیکل پیج کے مطابق یہ صورتحال سرکاری تعاون سے چلنے والے منصوبے میں غریب مزدوروں کی اجرتوں کی کھلی لوٹ مار ہے جس سے سعودی عرب کے اجرتی تحفظ کے نظام کی کمزوریاں واضح ہیں۔
سعودی وزارتِ محنت نے کمپنی کی مالی مشکلات کو قبول کیا اور کہا کہ اجرتی تحفظ کا نظام ایسے معاملات کی نشاندہی کرسکتا ہے اور قانونی کارروائی کی اجازت دیتا ہے، تاہم گرفتار مزدوروں کی صورتحال پر کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔
تنظیم کے مطابق سعودی قوانين میں اظہارِ رائے اور مزدور تنظیموں کے قیام پر سخت پابندی ہے۔
غیر ملکی مزدوروں کو یونین یا ہڑتال کی اجازت نہیں۔ مزدوروں نے بتایا کہ انہیں تھکن، وعدہ خلافیوں، اور ریاست کے خلاف بولنے کے الزام کا سامنا کرنا پڑا۔

حقوقِ مزدور کے حامی کہتے ہیں کہ یہ واقعہ سعودی عرب کے جدیدیت کے دعووں اور غیر ملکی محنت کشوں کو درپیش جبر کے درمیان ایک واضح تضاد کو ظاہر کرتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button