اسلامی دنیا

عالمی عدمِ تشدد تنظیم کی فلسطینی قیدیوں پر مظالم کی مذمت

عالمی عدمِ تشدد تنظیم کی فلسطینی قیدیوں پر مظالم کی مذمت

عالمی عدمِ تشدد تنظیم (فری مسلم) نے اسرائیلی حکام کی جانب سے فلسطینی قیدیوں پر کیے جانے والے منظم مظالم اور خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی ہے۔
تنظیم نے کہا کہ یہ اقدامات بین الاقوامی معاہدوں، خصوصاً جنیوا کنونشنز اور بین الاقوامی انسانی قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
شیعہ ویوز ایجنسی کو موصول بیان کے مطابق، تنظیم نے تشدد، بدسلوکی، بنیادی حقوق اور طبی نگہداشت سے محرومی کی متعدد رپورٹس کا حوالہ دیا ہے، جنہیں انسانی اقدار اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔
تنظیم نے خبردار کیا کہ یہ اقدامات انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں آتے ہیں اور بین الاقوامی سطح پر ان کا احتساب ہونا چاہیے۔
بیان کے مطابق فلسطینی قیدیوں کو دانستہ جسمانی و ذہنی اذیت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے تاکہ ان کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔ اس کے علاوہ طبی غفلت نے بیمار قیدیوں کی حالت مزید خراب کر دی ہے، جسے تنظیم نے "خاموش قتل” کی ایک صورت قرار دیا۔
تنظیم نے اسرائیل کے جانب سے انتظامی حراست کے تسلسل کی بھی سخت مذمت کی، جس میں فلسطینیوں کو بغیر مقدمہ یا فردِ جرم کے قید رکھا جاتا ہے۔
اسے انصاف اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے، تنظیم نے کہا کہ اسرائیلی قید خانے انسانی معیارِ زندگی کے کم از کم اصولوں سے بھی محروم ہیں۔عالمی عدمِ تشدد تنظیم نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ ان مبینہ مظالم کے حوالے سے اپنی اخلاقی و قانونی ذمہ داریاں پوری کرے۔
اس سلسلے میں اقوامِ متحدہ، سلامتی کونسل اور بین الاقوامی فوجداری عدالت سے ایک آزاد و غیر جانبدار تحقیقات شروع کرنے اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا.
تنظیم نے بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی جیلوں کے غیر اعلان شدہ اور باقاعدہ دورے کریں، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اپنی کوششیں تیز کریں، اور اسرائیلی حکومت پر دباؤ ڈالیں کہ فوری طور پر یہ مظالم بند کرے۔
بیان میں جنیوا کنونشنز کے دستخط کنندہ ممالک سے کہا گیا کہ وہ اپنی قانونی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے اسرائیل کو پابند کریں کہ وہ جنگی قیدیوں اور زیرِ قبضہ شہریوں کے بارے میں بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرے۔
ساتھ ہی، تمام فلسطینی قیدیوں، خصوصاً بچوں، بوڑھوں، بیماروں اور ان افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا جنہیں انتظامی قید میں رکھا گیا ہے۔

تنظیم نے اپنے بیان کا اختتام اس بات پر کیا کہ "عدمِ تشدد ایک اخلاقی قوت ہے جو ظلم پر خاموشی کو مسترد کرتی ہے”، اور یہ کہ "جب تک فلسطینی قیدیوں کی عزتِ نفس کی پامالی جاری ہے، اس وقت تک خطے میں منصفانہ و پائیدار امن ممکن نہیں۔”

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button