افغانستانپاکستانخبریں

پاکستان نے ایک ہی دن میں 16 ہزار سے زائد افغان مہاجرین ملک بدر کیے

کم از کم 16 ہزار افغان مہاجرین کو پیر 3 نومبر کو پاکستان سے نکال دیا گیا، جب کہ اسلام آباد نے غیر قانونی غیر ملکیوں کے خلاف اپنی مہم تیز کر دی ہے۔

یہ بات طالبان کے کمیشن برائے مہاجرین نے بتائی، جیسا کہ "اَمو ٹی وی” نے رپورٹ کیا۔منگل کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کمیشن نے کہا کہ اس دن 15,826 افغانوں کو ملک بدر کیا گیا، جو اس مہم کے آغاز کے بعد سے ایک دن میں سب سے بڑی تعداد میں سے ایک ہے۔

زیادہ تر واپسی کرنے والے افراد—8,925—طورخم بارڈر کے راستے ننگرہار میں داخل ہوئے، جب کہ 5,912 افراد نے قندھار کے سپین بولدک سرحدی راستے سے آمد کی۔ مزید 989 افراد نے ہلمند کے بہرامچہ دروازے سے افغانستان واپسی کی۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ایران نے بھی 417 افغانوں کو واپس بھیجا—کچھ رضاکارانہ طور پر اور کچھ زبردستی—جو ہرات اور نیمروز کی سرحدوں سے گزرے۔

یہ اضافہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب پاکستان نے ملک گیر حکم دیا کہ تمام غیر رجسٹرڈ تارکینِ وطن، جن میں زیادہ تر افغان ہیں، رواں ماہ کے آغاز تک ملک چھوڑ دیں۔گزشتہ روز، 2 نومبر کو، 15 ہزار سے زائد افغان واپس وطن گئے، جس سے صرف دو دن میں واپس آنے والوں کی کل تعداد 31 ہزار سے متجاوز ہوگئی۔

طالبان کمیشن کے مطابق بایومیٹرک اندراج جاری ہے اور محدود امداد—تقریباً 15.5 لاکھ افغانی (21 ہزار امریکی ڈالر) کی نقل و حمل اور نقد امداد—دی گئی ہے، ساتھ ہی بنیادی صحت کی سہولتیں بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔تاہم امدادی تنظیموں نے بڑھتی ہوئی انسانی ضروریات پر خبردار کیا ہے۔

بہت سے واپس آنے والے لوگ عارضی خیموں میں رہ رہے ہیں جہاں خوراک، پانی اور بجلی کی شدید کمی ہے، خاص طور پر قندھار میں۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے پاکستان کی اجتماعی بے دخلی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سردیوں کے آغاز، غربت، خشک سالی اور معاشی زوال کے شکار افغانستان کے لیے سنگین انسانی بحران بن سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button