تہران یونیورسٹی کے طلبہ کے لئے یوٹیوب پر سے پابندی اٹھا لی گئی

"شورای صنفی کل دانشجویان دانشگاه تهران” (یونیورسٹی آف تہران کی طلبہ کونسل) نے اعلان کیا ہے کہ یونیورسٹی کے اندرونی انٹرنیٹ پر یوٹیوب پر سے فیلٹر ہٹا دیا گیا ہے، اور اب طلبہ اس پلیٹ فارم کو تعلیمی اور تحقیقی مقاصد کے لئے استعمال کر سکتے ہیں۔
خبررساں ویب سائٹ «مستقل آنلاین» کے مطابق، اگرچہ سرکاری حکام نے ماضی میں بارہا "طبقاتی انٹرنیٹ” (یعنی مخصوص طبقات کے لئے خصوصی انٹرنیٹ) کے نفاذ کی مخالفت کی تھی، مگر یہ منصوبہ اب تہران یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلبہ کے لئے عملی طور پر شروع کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ جنوری 2025 میں ایران کے وزیرِ تعلیم نے اعلان کیا تھا کہ یوٹیوب بہت جلد اساتذہ اور طلبہ کے لئے ان بلاک کر دیا جائے گا، اور اس سلسلے میں وزارتِ ارتباطات (وزارتِ مواصلات و اطلاعات) تعاون کر رہی ہے۔
تاہم کچھ ہی عرصے بعد، وزارتِ ارتباطات کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ نے طبقاتی انٹرنیٹ کے منصوبے سے اختلاف ظاہر کرتے ہوئے اس تعاون کی تردید کی تھی۔ اس کے باوجود، بالآخر یہ اقدام عملی طور پر نافذ کر دیا گیا تھا۔




