ایران

حاسد کبھی پھلتا پھولتا نہیں، بلکہ حسد کی آنچ میں پگھل پگھل کر ختم ہو جاتا ہے: مولانا سید نقی مہدی زیدی

حاسد کبھی پھلتا پھولتا نہیں، بلکہ حسد کی آنچ میں پگھل پگھل کر ختم ہو جاتا ہے: مولانا سید نقی مہدی زیدی

مولانا سید نقی مہدی زیدی نے تاراگڑھ اجمیر ہندوستان میں 31 اکتوبر 2025 کو نمازِ جمعہ کے خطبوں میں نمازیوں کو تقوائے الٰہی کی نصیحت کے بعد امام حسن عسکری (ع) کے وصیت نامے کی شرح و تفسیر کے بیان میں حسد کے مہلک اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نہج البلاغہ کے کلمات حکمت میں ہے کہ امام علی علیہ السّلام نے فرمایا: صحَّةُ الْجَسَدِ مِنْ قِلَّةِ الْحَسَدِ. حسد کی کمی بدن کی تندرستی کا سبب ہے۔’’حسد‘‘ سے دل میں ایک ایسا زہریلا مواد پیدا ہوتا ہے جو حرارت غریزی کو ختم کر دیتا ہے، جس کے نتیجے میں جسم نڈھال اور روح پژ مردہ ہو کر رہ جاتی ہے۔ اس لئے حاسد کبھی پھلتا پھولتا نہیں، بلکہ حسد کی آنچ میں پگھل پگھل کر ختم ہو جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حسد ایک ایسا گناہ ہے جو انسان کو اللہ تعالیٰ سے دور کر دیتا ہے، انہوں نے حضرت موسیٰؑ کے حوالے سے ایک حدیث بیان کی: "اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰؑ سے فرمایا: جو کچھ میں نے اپنے بندوں کو عطا کیا ہے، اس پر حسد نہ کر، کیونکہ حسد کرنے والا میرے فیصلے پر اعتراض کرتا ہے۔”حسد انسان کے دل میں نفرت اور کینہ پیدا کرتا ہے، جو نہ صرف ذاتی زندگی بلکہ معاشرتی تعلقات کو بھی تباہ کر دیتا ہے۔

امام جمعہ تاراگڑھ نے کہا کہ حسد انسان کو برباد کرنے والی آفتوں میں سے ایک ہے اور انسان کو ہلاکت میں ڈال دیتی ہے۔ افسوس کہ بعض افراد کے درمیان حسد ایک عام مسئلہ بن چکا ہے، جس کی اصل وجہ خدا کی معرفت کا نہ ہونا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو انسان حسد سے پاک ہو، وہ جب کسی کو نعمتوں سے بہرہ مند دیکھتا ہے تو فوراً خدا سے دعا کرتا ہے، دوسرے کی نعمت پر خوش ہوتا ہے اور اپنے لیے بھی وہی نعمت طلب کرتا ہے، جیسا کہ جب حضرت زکریا نے جناب مریم کے پاس جنت کی نعمتیں دیکھیں اور اس عظیم خاتون کی عبادت گزاری کا مشاہدہ کیا، تو انہوں نے خدا سے ایک صالح فرزند کی دعا کی تاکہ وہ بھی حضرت مریم کی طرح ایک بلند مقام کا بندہ بنے، حضرت زکریا کی اس دعا کے بعد خدا نے انہیں حضرت یحییٰ کی ولادت کی بشارت دی، جو ان کے لیے بے شمار برکتوں کا باعث بنے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button