افریقہخبریں

سودانی فوج کی الفاشر سے عقب نشینی؛ اقوام متحدہ کی جانب سے وسیع پیمانے پر جرائم اور انسانی بحران پر انتباہ

میڈیا رپورٹس کے مطابق سودانی فوج نے الفاشر میں اپنے آخری اڈے سے عقب نشینی اختیار کرلی ہے اور اب نیم فوجی دستہ "ریپڈ اسپورٹ فورسز” نے شہر کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق نے شہر میں ہونے والے ’’جرائم‘‘ اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے بارے میں انتباہ جاری کیا ہے۔

اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔

سودانی فوج کی الفاشر میں اپنے مرکزی اڈے سے واپسی کے بعد، نیم فوجی گروہ ’’ریپڈ اسپورٹ فورسز‘‘ نے شہر کے وسیع حصے پر قبضہ کرلیا۔

رائٹرز میں شائع امدادی تنظیموں کے ذرائع اور اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق کی رپورٹس کے مطابق، شہر میں بدامنی، قتل و غارت، من مانی گرفتاریوں اور اسپتالوں پر حملوں کے مناظر دیکھنے میں آئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق نے اعلان کیا ہے کہ ان کے پاس ’’فوری سزائے موت‘‘ کے واقعات کے شواہد موجود ہیں اور قتل و غارت میں نسلی بنیادوں پر تشدد کے آثار بھی پائے گئے ہیں۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، سوڈان کے ڈاکٹروں کے نیٹ ورک اور ڈاکٹروں کی یونین نے موجودہ صورتحال کو ’’قتل گاہ‘‘ اور ’’شہریوں کے خلاف بربریت‘‘ قرار دیتے ہوئے بتایا ہے کہ طبی مراکز کو لوٹا گیا ہے اور بنیادی ڈھانچے کو تباہ کردیا گیا ہے۔

یونیسف نے پہلے ہی بتایا تھا کہ شہر میں تقریباً 2 لاکھ 60 ہزار افراد محصور ہیں، جن میں نصف بچے ہیں اور اب ان سب کی قسمت نیم فوجی گروہوں کے ہاتھ میں ہے۔

بین الاقوامی ادارہ برائے ہجرت کے مطابق، 26 ہزار سے زیادہ افراد شہر چھوڑ کر آس پاس کے علاقوں اور قریبی شہروں کی طرف فرار ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ترجمان نے تشدد میں اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے محاصرہ ختم کرنے اور فوری و بلا رکاوٹ انسانی امداد پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔

سکریٹری جنرل کے دفتر نے بھی بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں، صنفی بنیادوں پر تشدد اور نسلی محرکات کے ساتھ کئے گئے حملوں کی مذمت کی ہے۔

با خبر ذرائع اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ شہریوں کے تحفظ اور امدادی سامان کی محفوظ فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے فوری اقدامات کرے۔

اسی دوران، بعض فوجی ذرائع نے کہا ہے کہ پسپائی کا مقصد مزید جانی نقصان سے بچنا تھا اور وعدہ کیا ہے کہ ان جرائم کے مرتکب افراد کو جواب دہ بنایا جائے گا۔

انسانی حقوق کے کارکنوں اور تنظیموں نے متنبہ کیا ہے کہ خوراک، ادویات اور طبی دیکھ بھال کے پیکجوں کی فوری اور وسیع ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button