"ملعون” اس شخص کو کہتے ہیں جو رحمتِ خدا سے دور ہو اور یہ لفظ کبھی حرام اور کبھی مکروہ امور میں استعمال ہوتا ہے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
"ملعون” اس شخص کو کہتے ہیں جو رحمتِ خدا سے دور ہو اور یہ لفظ کبھی حرام اور کبھی مکروہ امور میں استعمال ہوتا ہے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور اتوار 3 جمادی الاول 1447 ہجری کو منعقد ہوا۔
جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے قرآنِ کریم اور احادیثِ معصومین علیہم السلام کی روشنی میں "لعن” (لعنت) کے مفہوم پر گفتگو کرتے ہوئے فرمایا: "لفظِ لعن بعض اوقات مکروہات کے بارے میں بھی آیا ہے، مثلاً روایت میں ہے: "لَعَنَ اللَّهُ الآكِلَ زَادَهُ وَحْدَهُ” یعنی خدا اُس شخص پر لعنت کرے جو اپنی زادِ راہ (کھانا) اکیلے کھائے،
اور ایک دوسری روایت میں فرمایا گیا: "مَلْعُونٌ مَنْ سَافَرَ وَحْدَهُ” یعنی ملعون ہے وہ شخص جو تنہا سفر کرے۔ یہ تمام اعمال مکروہ ہیں۔”
معظم لہ نے مزید فرمایا: "لفظِ ملعون کا مجموعی مفہوم یہ ہے کہ انسان رحمتِ خدا سے دور ہو جاتا ہے۔”
انہوں نے مزید وضاحت فرمائی: "رحمتِ خدا سے دوری بعض اوقات حرام اعمال میں ہوتی ہے، اور بعض اوقات مکروہ امور میں ہوتی ہے۔”
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے آخر میں فرمایا: "مکروہ عمل کی صورت میں بھی یہ رحمتِ الٰہی سے دوری کی ایک پست درجے کی شکل ہے۔”
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے یہ روزانہ علمی نشستیں قبل از ظہر منعقد ہوتی ہیں، جنہیں براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل کے ذریعے یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھا جا سکتا ہے۔




