سیدہ زینب (سلام اللہ علیہا) کی ولادت کے موقع پر ترکی اور یورپ میں اہلِ بیت (علیهم السلام) کے سب سے بڑے عقائدی و ثقافتی مرکز کا افتتاح

ترکی کے شہر استنبول میں اتوار، 26 اکتوبر کو "مسجد و مرکزِ زینبیہ ثقافتی کمپلیکس” کا افتتاح علاقے ہالکالی میں ہوا، جو سیدہ زینب کبریٰ (سلام اللہ علیہا) کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے منعقد کیا گیا۔
اس موقع پر مختلف مسالک اور مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والی بڑی تعداد میں شخصیات نے شرکت کی۔ اس افتتاح کے ساتھ اعلان کیا گیا کہ یہ مرکز ترکی اور یورپ میں اہلِ بیت (علیهم السلام) کا سب سے بڑا عقائدی و ثقافتی ادارہ ہوگا۔
تقریب کا آغاز ترکی کے قومی ترانے اور معروف قاری ابو القاسمی کی تلاوتِ قرآنِ کریم سے ہوا، جس کی نظامت معروف میزبان مہدی آتام نے کی۔ بعد ازاں مختلف مقررین نے خطاب کیا جن میں منصوبے کی روحانی و ثقافتی اہمیت اور اتحاد و بقائے باہمی کو فروغ دینے پہ زور دیا گیا۔افتتاحی تقریب میں متعدد سرکاری و مذہبی شخصیات شریک ہوئیں، جن میں ترکی کے نائب صدر جودت ییلماز، حزبِ خلق جمہوری پارٹی کے سربراہ اوزگور اوزل، ترکی کے جعفری رہنما سید صلاح الدین اوزکوندوز، آذربائیجان کے نمائندے، استنبول کے گورنر داوود گول، مختلف بلدیاتی سربراہان اور دینی انجمنوں کے نمائندے شامل تھے۔

مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ یہ منصوبہ بین المذاہب و ثقافتی مکالمے کا ایک کھلا میدان ہوگا، جو مختلف طبقات کے درمیان بھائی چارہ اور سیدہ زینب (سلام اللہ علیہا) کی صبر، ثبات اور عدل کی تعلیمات کو عام کرے گا۔سید صلاح الدین اوزکوندوز نے اپنی تقریر میں کہا: "یہ مقام کسی تفرقے کا نہیں بلکہ اتحاد کی علامت ہونا چاہیے۔
” استنبول کے نائب میئر نوری اصلان نے کہا کہ "یہ مسجد صرف عبادت گاہ نہیں بلکہ اخوت، تعلیم اور ثقافت کا مرکز ہے۔”اوزگور اوزل نے بتایا کہ مسجد کا رقبہ بہتر ہزار دو سو مربع میٹر ہے جو شہدائے کربلا کی تعداد کی یاد دلاتا ہے، اور اس کا ڈیزائن اسلامی تاریخ اور سلجوقی طرزِ تعمیر کا حسین امتزاج ہے۔
نائب صدر جودت ییلماز نے اپنی تقریر میں کہا کہ عبادت گاہوں کو سیاسی اختلافات سے پاک رکھا جانا چاہیے، اور یہ مسجد استنبول کے روحانی و تاریخی تشخص میں اضافہ کرے گی۔افتتاحی موقع پر وفد نے "صحنِ رواک” کے منصوبے کا سنگِ بنیاد رکھا، جو وسعت کے اگلے مرحلے کی جانب ایک علامتی قدم ہے۔

تقریب میں اہلِ بیت (علیهم السلام) کی مدح میں آذربائیجان کے نعت خواں طالع برداغی نے پرجوش و پُرروح انداز میں نعتیں پیش کیں۔
قابلِ ذکر ہے کہ مسجدِ زینبیہ کا ابتدائی تعمیراتی ڈھانچہ 1978 میں مقامی سطح پر قائم کیا گیا تھا، جو کئی دہائیوں تک ترکی کی جعفری برادری کا اہم دینی و ثقافتی مرکز رہا۔
اب اس کی نئی توسیع و تجدید کے بعد یہ ملک کے نمایاں اسلامی مقامات میں شامل ہوگیا ہے، سیدہ زینب کبریٰ (سلام اللہ علیہا) کے نام پر، جو صبر و مزاحمت کی علامت ہیں۔




